ضلع ٹھٹہ کے علاقے حجامڑو کے قریب کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ایک اور ماہی گیر کی لاش مل گئی۔
ٹھٹہ سے جنگ اور جیو کے نمائندے کے مطابق جاں بحق ماہی گیروں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ کل 3 ماہی گیروں کی لاشیں ملی تھیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق لاپتہ 10 ماہی گیروں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب لاپتہ ماہی گیروں کے ورثاء نے احتجاج کیا، انکا کہنا تھا کہ انتظامیہ لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش میں سنجیدہ نہیں۔
پانچ روز قبل مچھلی کے شکار پر جانے والی لانچ تیز ہواؤں کے سبب ڈوب گئی تھی۔ لانچ میں سوار 45 ماہی گیر ڈوب گئے تھے جن میں سے 31 کو بچالیا گیا تھا۔
دریں اثنا کراچی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کھلے سمندر میں ڈوبنے والی کشتی کے 4 ماہی گیروں کی لاشیں مل گئیں۔
فشریز رہنما ابراہیم تیل والا کے مطابق چاروں ماہی گیروں کی لاشیں ابراہیم حیدری فشریز پہنچا دی گئیں۔
دوسری جانب انچارج کوسٹل میڈیا سینٹر کمال شاہ کا کہنا ہے کہ پانچ مارچ کو کشتی ڈوبنے سے 45 ماہی گیر لاپتہ ہوگئے تھے۔ تاہم 31 ماہی گیر ابراہیم حیدری پہنچ گئے تھے۔