• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں نقل کلچر عام، ’اسپائیڈرمین‘ نقل کروانے پہنچ گئے


بھارتی ریاست ہریانہ کے ایک گاؤں میں طلبہ کو ثانوی تعلیم کے پرچے حل کروانے کےلیے ’اسپائیڈرمین‘ پہنچ گئے۔ 

 جی ہاں! آپ نے بالکل درست پڑھا، رسیوں کی مدد سے اسکول کی دیوار پر طلبہ کی مدد کےلیے کچھ نوسرباز پہنچ گئے، لیکن ویڈیوز سامنے آنے کے باوجود اسکول انتظامیہ کہتی ہے کہ اسکول میں طلبہ نے نقل نہیں کی۔ 

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ نوح نامی گاؤں میں چندراوتی اسکول میں نقل کا بازار گرم ہے اور یہاں لوگ کسی نا کسی طرح اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کو آسانی سے نقل کروادیتے ہیں۔ 

ادھر اسکول انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انکے اسکول میں نقل نہیں ہوئی، طلبہ نے اپنی محنت سے پرچے حل کیے۔ 

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح لوگ رسیوں کی مدد سے اسپائیڈرمین کی طرح ایک منزلہ بلند کھڑکیوں کے ذریعے کمروں میں پرچیاں پھینکنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ 

اسکول انتظامیہ کی تردید کے باوجود نقل کے عمل میں ملوث افراد کہتے ہیں کہ اس اسکول میں نقل کروانا عام بات ہے اور یہاں سیکیورٹی صرف برائے نام ہوتی ہے۔ 

دلچسپ و عجیب سے مزید