سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو سے متعلق تحریک پر بیرسٹر گوہر اور شازیہ مری آمنے سامنے آگئے۔
قومی اسمبلی میں ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کو غیر قانونی قرار دینے کی قرار داد منظور کرلی گئی۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سپریم کورٹ کی رائے دینے پر اسے مبارکباد دیتی ہے۔
مطالبہ کیا جاتا ہے کہ غیر منصفانہ فیصلہ بدل دیا جائے، ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید قرار دیا جائے۔
پی ٹی آئی کی قرار داد کی مخالفت کی، قومی اسمبلی میں ذوالفقار علی بھٹو سے متعلقہ تحریک پیش کیے جانے پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ تحریک متفقہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہاں کہنا چاہتا ہوں کہ ہم نے اس تحریک سے اتفاق نہیں کیا، ہم سے اس تحریک سے متعلق ان کی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔
شازیہ مری نے ردعمل دیا کہ ذوالفقار علی بھٹو قائد عوام ہیں، اگر 43 سال بعد فیصلہ آگیا ہے تو اس پر خوش ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپوزیشن کے کچھ رہنماؤں سے بات کی، انہوں نے جو کمنٹس دیے وہ میں یہاں بتانا نہیں چاہتی، مجھے ان کی اس سوچ پر افسوس ہوا۔