وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ نے 6 ججز کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان کو لکھے گئے خط پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
عطاء اللّٰہ تارڑ نے پریس کانفرنس سے قبل چیف جسٹس کو لکھے گئے خط پر بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ اس سے پہلے کہ آپ کا سوال آئے، میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ وہ خط چیف جسٹس پاکستان کو لکھا گیا ہے جب تک وہاں سے کوئی لائحہ عمل اختیار نہیں کیا جاتا یا وہاں سے اس کا کوئی جواب نہیں آتا، بطور حکومتی نمائندے کے اس پر تبصرہ کرنا فی الحال مناسب نہیں ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک ادارے کے ججز نے اپنے ادارے کے ہیڈ چیف جسٹس کو خط لکھا ہے، اس لیے انتظار کریں گے کہ کیا لائحہ عمل اختیار کیا جاتا ہے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ نے پریس کانفرنس میں آج وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ہونے والے اعلیٰ سطح کے سیکیورٹی اجلاس کے حوالے سے تفصیلات بتائیں۔
انہوں نے بتایا کہ بشام میں کل حملہ ہوا تو وزیرِ اعظم شہباز شریف نے چینی سفارت خانے کا دورہ کیا، انہوں نے اس افسوس ناک حملے کی مذمت کی، چینی صدر کو چینی سفیر کے ذریعےپیغام بھجوایا کہ حکومتِ پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پوری طرح پُرعزم ہے، پاک چین لازوال دوستی ہمیشہ قائم رہے گی، اس دکھ کی گھڑی میں چینی عوام کے ساتھ ہیں، سی پیک کے باعث ملک میں روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے، سی پیک ملک کی معاشی ترقی کا ضامن ہے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ آج وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہائی لیول میٹنگ کی صدارت کی، اجلاس میں آرمی چیف، چاروں وزرائے اعلیٰ، چیف سیکریٹریز، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے حکام بھی شریک ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ تمام اکائیاں وفاق کے ساتھ ایک پیج پر ہیں، جب سالمیت پر بات ہوتی ہے تو ہم سب اکٹھے ہو جاتے ہیں، بشام واقعے پر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے گی، 2013ء میں آئے روز دہشت گردی کے واقعات ہوتے تھے، 2018ء میں ایک پُرامن پاکستان چھوڑ کر گئے تھے، جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ چینی دوست، حساس تنصیبات اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے، جہاں جہاں زمین پاکستان کے مفاد کے لیے استعمال ہو رہی ہے اس کی اجازت نہیں دی جائے گی، میر علی واقعے کا پاکستان نے بھرپور جواب دیا، اس کا جواب ضروری تھا، اس کے تمام شواہد موجود تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے ایس او پیز موجود ہیں، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تمام مصروفیات ترک کر کے چینی سفارت خانے کا دورہ کیا، وہ کون تھا جو دہشت گردوں کے لیے ہمدردی رکھتا تھا؟ وہ کون تھا جس نے نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کی میٹنگ نہیں بلائی، بانیٔ پی ٹی آئی نے توجہ کیوں نہیں دی؟ 4 سال میں دہشت گردی نے سر اٹھا لیا، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گوادر سیف سٹی پر عمل درآمد کی ہدایت کی ہے، اس منصوبے میں وفاق فنڈنگ کرے گا۔