• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نماز:تمام تعریفیں اس رب کیلئے جوتمام جہانوں کا پالنے والاہے ۔

عمل:اس کے علاوہ صدر ،چیف ایگزیکٹو ، وزراء، کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور پٹواری کیلئے بھی وہ تمام تعریفیں جن سے ہم انہیں خوش کرسکتے ہوں، انہیں اگر ہمارے قصیدوں کی ضرورت ہوتی ہے تو قصیدے حاضر کر دیتے ہیں اگر ان کے اقتدار اور رعب داب کو ملک میں موجود یا ملک سے باہر موجود ان کے کسی حریف سے خطرہ ہو تو اس حریف کی ہجوکہہ کر بھی انہیں خوش کر دیا جاتا ہے۔ ہم عرش معلیٰ کے مالک، رب العزت کے سامنے ایک سجدہ ادا کرکے جنت میں اپنا محل الاٹ کراتے ہیں اور زمینی خدائوں کے سامنے ماتھا رگڑ کر اس دنیا کو بھی اپنے لئے جنت بنالیتے ہیں ۔

نماز:(رب) جو نہایت مہربان اور بہت رحم والا ہے ۔

عمل:لیکن انسانوں پہ مہربانی اور رحم کی توقع ہم لوگوں سے نہ کی جائے ہماری فیکٹریوں میں ہزاروں لوگ کام کرتے ہیں وہ اور ان کے بیوی بچے بیمار پڑتے ہیں ان میں سے کئی جو خاندان کے واحد کفیل ہوتے ہیں ،مرجاتے ہیں او رپورا خاندان فاقوں کا شکار ہو جاتا ہے، ان کی بہنوں اور بیٹیوں کی شادیاں بھی ہوتی ہیں جن پر اٹھنے والے اخراجات ان کے بس میں نہیں ہوتے اگر ہم لوگ ان پر مہربان ہو جائیں اور ان پر رحم کھا کر ان کے اور ان کے بیوی بچوں کے علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرنا شروع کر دیں مرنے والوں کے خاندانوں کی کفالت شروع کر دیں ان کی بیٹیوں کی شادی پر دینے دلانے کا سلسلہ شروع کریں تو ہمارا منافع کروڑوں سے کم ہو کر لاکھوں پر آ جائے گا اور یوں یہ مہربانی اور صلہ رحمی ہمیں لاکھوں میں پڑے گی ہمارے جنت میں داخلے کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ ہم دن میں پانچ دفعہ خدا کو رحمٰن اور رحیم قرار دیں جب ہم اسے رحمٰن اور رحیم قرار دیتے ہیں تو دراصل اس سے ہمارا اشارہ اپنی طرف ہوتا ہے خدا ہم پر مہربانی، ہم پر رحم کرتا ہے ۔اسی طرح ہم اپنی سیاسی اور سماجی زندگی میں اپنے حریفوں کو معاف کرنے کی بجائے انہیں قتل کرتے ہیں زخمی کرتے ہیں ان پر جھوٹے مقدمے بتاتے ہیں انہیں قید تنہائی ایسے عذاب سے دوچار کرتےہیں ان پرتشدد کرتے ہیں ان کے خاندانوں کو ہراساں کرتے ہیں یا بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر ان مظالم کی حمایت کرتے ہیں اور نماز کا ٹائم ہونے پر اللہ کے حضور کھڑے ہو جاتے ہیں اور اس کی رحمٰن اور رحیم والی صفات گنوانے لگتے ہیں اللہ نے چاہا تو اس عمل سے ہی ہماری نجات ہو جائے گی۔

نماز:جو (رب)مالک ہے روزِجزا کا !

عمل:اب تو آرام سے گزرتی ہے ۔عاقبت کی خبر خدا جانے

نماز:ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ۔

عمل:اللہ کی عبادت کے علاوہ ہم کئی اور آستانوں پر بھی سر جھکاتے ہیں ہم اپنی ضرورتوں اور آسائشوں کے غلام ہیں یہ چیزیں ہمیں جہاں سے بھی ملیں ہم ان کے حصول کیلئے سر کے بل چلتے ہوئے وہاں پہنچ جاتے ہیں ہمیں ہر وقت مدد کی ضرورت رہتی ہے ہم امریکہ سے مدد مانگتے ہیں، آئی ایم ایف سے مانگتے ہیں ورلڈبینک سے مانگتے ہیں ،اے خدا ہم دن میں پانچ دفعہ تیرے گھر میں تیرے سامنے جھوٹ بولتے ہیں کہ صرف تجھ سے مدد مانگتے ہیں ۔

نماز:دکھا ہمیں سیدھا رستہ ان لوگوں کا جن پہ تو نے انعام کیا اور ان لوگوں کا رستہ نہیں جن پر تو نے اپنا غضب کیا اور وہ جو رستے سے بھٹک گئے ۔

عمل:اے خدا نماز کے دوران یہ دعا مانگتے ہوئے بھی ہم جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں کہ ہم نے ان لوگوں کے رستے پر چل کر اپنی دنیا خراب کرنی ہے جن پہ تو نے انعام کیا ہم تو نماز سے فارغ ہونے کے فوراً بعد اپنے حریفوں پر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں مکروفریب سے کام لیتے ہیں اسلام کے نام پر اپنی دکانداری چمکاتے ہیں یتیموں، بیوائوں کا حق غصب کرتے ہیں ملاوٹ کرتے ہیں جعلی ادویات بیچتے ہیں، ہیروئن کاشت کرتے ہیں، ہیروئن بیچتے ہیں، قتل کرتے ہیں، عہدے اور منصب کے حصول کیلئے بک جاتے ہیں، مظلوم پہ ظلم ہوتا دیکھ کر خاموش رہتے ہیں، اگر ہم انصاف کی کرسی پہ ہیں تو ہمارے فیصلے حکمرانوں کے حق میں ہوتے ہیں، ظالموں کے حق میں ہوتے ہیں اور پھر ہم اپنے ماتھوں پر محراب سجا کر نماز کیلئے کھڑے ہو جاتے ہیں اور تجھ سے دعا مانگتے ہیں کہ یا اللہ ہمیں ان لوگوں کے راستے پر چلا جن پر تم نے اپنا انعام کیا، یا اللہ سچی بات یہ ہے کہ ہم جھوٹ بولتے ہیں۔ اللہ نہ کرے کہ ہم ان لوگوں کے راستے پر چلیں جن کے راستے پر چلنے کے بعد ہمارے پلے کچھ نہیں رہے گا ۔ہمیں یہ دنیا عزیز ہے اور آخرت بھی۔ ہمیں ہر غلط کام کرنے دےاور اگلی دنیا کیلئے ہماری نمازیں قبول فرما بے شک تو بہت مہربانی کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے ۔

تازہ ترین