• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدت میں نکاح کیس: سزا کیخلاف اپیل، بانی پی ٹی آئی کے وکیل کے دلائل

فائل فوٹو
فائل فوٹو

عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سورۃ البقرہ میں عدت سے متعلق آیات موجود ہیں، سپریم کورٹ نے سورۃ البقرہ میں عدت سے متعلق آیات کو اپنایا، طلاق کے 48 دن بعد بشری بی بی، بانی پی ٹی آئی نے نکاح کیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کی۔

وکلاء صفائی عثمان گِل اور سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

رضوان عباسی کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر وکیل صفائی سلمان اکرم راجہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رضوان عباسی خالی عدالت میں ایک گھنٹے سے فارغ بیٹھے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں مری جانا ہے، میں نہیں آرہا، ان کے معاون وکلاء بھی بھاگ گئے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں میں نہیں آؤں گا، بلا کر دکھائے مجھے کوئی، ان کی تصویر بھی لی ہے، وہ تو عدالت کی توہین کر رہے ہیں، ہمیں پھر دلائل کا آغاز کرنے دیں، رضوان عباسی پر افسوس ہوا۔

 وکیل رضوان عباسی کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت 

سیشن جج نے وکیل رضوان عباسی کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ طلاق اور عدت ختم ہونے کی تاریخیں اہم ہیں، خاور مانیکا کے مطابق انہوں نے بشریٰ بی بی کو 14 نومبر 2017ء کو تین بار طلاق دی، بشریٰ بی بی کو سول عدالت میں اپنے ثبوت پیش کرنے کے حق سے محروم کیا گیا، 14 نومبر 2017ء کو طلاق دینے کی بات سے مکر نہیں سکتے، یکم جنوری 2018ء تک 48 دن طلاق کو گزر گئے تھے۔

سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کا حوالہ

وکیل سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے راشدہ اختر کیس کے فیصلے کو ہر عدالت کو اپنانا ہو گا۔

وکیل صفائی نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں بانی پی ٹی آئی نے بیان دیا فروری میں نکاح کی دعا رکھی، ٹرائل کورٹ میں بانی پی ٹی آئی نے بیان دیا بیٹوں کو بتانے کے بعد دعائیہ تقریب رکھی گئی، فروری میں نکاح نہیں ہوا، صرف دعائیہ تقریب رکھی گئی تھی، نکاح کے بعد دس تقریبات ہوسکتی ہیں، بانی پی ٹی آئی نے نکاح کرنے سے انکار تو نہیں کیا، خاور مانیکا 6 سال خاموش رہے، ایک جملے پر کیس شکایت دائر کردی، اسلام میں خاتون کی پرائیویسی کا خیال رکھنے کی تلقین کی گئی ہے، طلاق کے کم سے کم 48 دنوں بعد نکاح ہونا چاہیے، ہمارے مطابق بشریٰ بی بی کو اپریل 2017ء میں طلاق ہوئی، کیس میں لگائی گئی دفعہ میں فراڈ نیت کے باعث سزا ہوتی ہے، بشریٰ بی بی پر چند سال قبل عدت میں نکاح کرنے کے الزامات لگائے جاچکے ہیں، مارچ 2018ء میں خاور مانیکا نے ٹیلیویژن پر بیان دیا بشریٰ بی بی باپردہ خاتون ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی بھی بہت متقی انسان ہیں، خاورمانیکا نے کہا بشریٰ بی بی سے زیادہ پرہیزگار عورت نہیں دیکھی۔

سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے سوال کیا کہ ویڈیو کلپ کے متعلق جرح میں خاور مانیکا نے بیان دیا؟ 

وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ خاور مانیکا نے کہا ملازم لطیف بتاتا تھا، میں کہتا تھا انہیں منع کرو، خاور مانیکا نے عدالت میں جھوٹ بولا کہ کون سے انٹرویو میں ایسا بیان دیا، جنوری 2018ء کے بعد خاور مانیکا نے کہا بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی پر لگائے تمام الزامات غلط ہیں، خاور مانیکا نے بعد میں بتایا کہ انہیں کوئی انٹرویو یاد ہی نہیں، سول جج نے عدالت میں بیان قلمبند کرانے کے اگلے روز سزا بھی سنادی تھی، ہمیں تو موقع ہی نہیں دیا گیا اپنی بات کرنے کا۔

وکیل صفائی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو خاور مانیکا نے 2017ء میں ٹرپل طلاق دی، اگست 2017ء سے بشریٰ بی بی اپنی والدہ کے گھر رہائش پذیر تھیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یکم جنوری 2018ء سے قبل بشریٰ بی بی کو کبھی نہیں دیکھا تھا، خاور مانیکا غائب ہوئے، واپسی پر کہا میں چلا کاٹ رہا تھا، چلے کے بعد شکایت دائر کر دی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز نے کسی وجہ سے کہا کہ پریشر اور دھمکی دی جاتی۔

بانی پی ٹی آئی کے 342 کے بیان کو پڑھا گیا

وکیل سلمان اکرم راجہ نے ٹرائل کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے 342 کے بیان کو پڑھا۔ 

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بیان دیا 5 سال 11 ماہ تک تو خاور مانیکا نے کوئی شکایت نہیں کی، کیس سیاسی ہے، 200 سے زائد جھوٹے کیس بنائے، محمد حنیف نامی شخص نے بھی ایسا ہی کیس فائل کیا تھا، عون چوہدری کو گواہ بننے پر نوازا گیا، عون چوہدری کو قومی اسمبلی کی ٹکٹ سے نوازا گیا، عون چوہدری نے تمام گواہان کا بندوست کیا، 25 ستمبر سے 23 نومبر تک خاور مانیکا لاپتہ رہے، 25 نومبر کو شکایت فائل کر دی، عید سر پر ہے، بشریٰ بی بی کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں، بشریٰ بی بی کو صرف عدت میں نکاح کیس میں سزا ملی، ان کی سزا معطل کرنے کی درخواست کو آج دیکھ لیں، کئی گھنٹے سے رضوان عباسی فارغ بیٹھے ہیں، رضوان عباسی کئی گھنٹے سے ساتھ والی کورٹ میں بیٹھے ہوئے، تصاویر موجود ہیں۔

معاون وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ کیا کسی وکیل کی تصاویر لینا درست ہے؟ پرائیویسی نہیں ہوتی کیا؟ 

وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ رضوان عباسی بتائے بغیر کچہری سے گئے، جان بوجھ کر ایسا کیا، آج کا ٹائم رکھ لیں، ایسا کیا ہوا کہ رضوان عباسی آج واپس نہیں آسکتے؟ ایک خاتون کی سزا آج کیوں نہیں ختم ہو سکتی؟

وکیل عثمان گِل نے کہا کہ پراسیکیوٹر رانا حسن عباس موجود ہیں، نوٹس سرکار کو بھی دیا گیا تھا، رضوان عباسی موجود نہیں تو پراسیکیوٹر رانا حسن عباس تو موجود ہیں، درخواست ہے سزا معطل کی درخواست پر فیصلہ عید سے پہلے دیا جائے۔

نکاح کیس میں سزا کیخلاف اپیل پر سماعت ملتوی

عدالت نے عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت 9 اپریل تک ملتوی کر دی۔

قومی خبریں سے مزید