پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عمران عباس نے منفی اور بے بنیاد خبریں پھیلانے پر سوشل میڈیا پیجز کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
کچھ روز قبل مختلف سوشل میڈیا پیجز پر عمران عباس کی ایک پوسٹ وائرل ہوئی تھی۔
اداکار نے اس پوسٹ جس میں لکھا تھا کہ کیا اُن لوگوں کا عُمرہ قبول ہو گا جو دوسروں کے پیسے لے کر بھاگے ہوئے ہیں اور خانہ کعبہ سے اپنی تصاویر پوسٹ کر رہے ہیں۔
عمران عباس کی یہ پوسٹ سامنے آنے کے بعد مختلف سوشل میڈیا پیجز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ ایک مشہور پاکستانی پروڈیوسر نے اداکار کے پیسے نہیں دیے اور اب انہی پیسوں سے وہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب چلے گئے ہیں۔
گزشتہ روز اداکار نے سوشل میڈیا پیجز کے ان منفی اور بے بنیاد دعوؤں پر اپنے ردِعمل کا اظہار کر دیا ہے۔
اُنہوں نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک تفصیلی نوٹ شیئر کیا ہے۔
عمران عباس نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ یہ دیکھ کر بہت مایوسی ہوتی ہے کہ کس طرح کچھ لوگ ہمارے الفاظ کو توڑ مروڑ کر ایسے منظر نامے پیش کرتے ہیں جن کی حقیقت میں کوئی بنیاد ہی نہیں ہوتی۔
اُنہوں نے سوشل میڈیا پیجز سے مخاطب ہونے ہوئے لکھا کہ آپ کے پاس رمضان کے مہینے میں منفی اور بے بنیاد افواہوں کو پھیلانے کے علاوہ کوئی اچھا اور فائدہ مند کام نہیں ہے؟ کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ کسی انسان پر ایسے کاموں کے جھوٹے الزام لگانے کا جو اُس نے کبھی کیے ہی نہ ہوں کتنے سنگین مضمرات ہیں؟
اداکار نے وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ پہلی بات یہ ہے کہ میری میڈیا انڈسٹری سے باہر بھی ایک زندگی ہے اور میری پوسٹ میں جس فرد یا کمپنی کا ذکر کیا گیا ہے وہ شوبز انڈسٹری سے منسلک نہیں ہے۔
اُنہوں نے لکھا کہ میں شکر گزار ہوں کہ شوبز انڈسٹری میں کسی پروڈکشن ہاؤس یا پروڈیوسر نے میرے کوئی پیسے نہیں کھائے اور میری خوش قسمتی ہے کہ میں نے ہمیشہ ایماندار پروڈیوسرز کے ساتھ کام کیا ہے جن کے ساتھ میری تمام تر ادائیگیاں ہمیشہ کسی بھی شوٹنگ کے اختتام سے پہلے ہی طے ہو جاتی ہیں۔
عمران عباس نے آخر میں لکھا کہ یہ ناگوار بات ہے کہ سوشل میڈیا کے کچھ پیجز نے غلط طریقے سے میری پوسٹ کو ایک ایسے شخص سے جوڑ دیا جو بر وقت ادائیگیاں کرنے کے لیے مشہور ہیں اور مجھے بالکل اپنی فیملی کی طرح سمجھتے ہیں۔