• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور میں اسٹریٹ کرائمز خطرناک حد تک بڑھ گئے


خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں اسٹریٹ کرائمز خطرناک حد تک بڑھ گئے۔

پھولوں کے شہر پشاور میں روزانہ کی بنیاد پر متعدد افراد کو گن پوائنٹ پر لوٹا جانے لگا ہے۔

گنجان آباد شہر میں گاڑیوں کی چوری، موبائل فون اسنیچنگ، ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتیں عام ہوگئی ہیں۔

پشاور بی آر ٹی سروس چوروں کی آماج گاہ بن گئی، جرائم پر قابو پانے کے لیے بنائی گئی ابابیل فورس روزانہ 200 کلو میٹر کا گشت کرتی ہے مگر کرمنل ان کے ہتھے نہیں چڑھتے۔

ماہرین کے مطابق بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری نوجوانوں کو جرائم کی جانب دھکیل رہی ہے۔

پولیس مسلح راہزنوں کے سامنے بے بس ہوگئی ہے، جو جرائم روکنے کے بجائے عجیب وغریب جواز پیش کرنے لگی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ راہزنوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، گزشتہ 6 ماہ کے دوران 153 ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور 6 مارے گئے۔

پشاور پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے 100 سے زیادہ چھینے گئے موبائل فونز بھی برآمد کیے گئے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید