• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا میں دہشت گردی ایک بار پھر سر اٹھانے لگی


خیبرپختونخوا میں 3 ماہ کے دوران دہشت گردی کے 130 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال دن بہ دن بگڑتی جارہی ہے، صوبے میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات ڈیرہ اسماعیل خان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ایک بار پھر سر اٹھانے لگی ہے۔ گزشتہ 3 ماہ کے دوران دہشت گردی کے 131 واقعات رونما ہوئے ہیں۔

صوبے میں ڈی آئی خان میں سب سے زیادہ 25 واقعات رونما ہوئے، باجوڑ اور جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کے 6، 6 جبکہ لکی مروت میں 11، خیبر 10 کرک اور مردان میں 3، 3 واقعات ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال پولیس پر 59 حملے ہوئے، جن میں 49 پولیس اہلکار شہید اور 68 زخمی ہوئے۔

مختلف کارروائی میں 5 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار جبکہ 3 کو ہلاک کر دیا گیا۔

حکومت کا کہنا ہے کہ پولیس کو مضبوط بنانے کےلیے تمام اقدامات کیے جارہے ہیں۔

صوبے کے مختلف اضلاع میں کارروائیوں کے دوران 2 جیکٹس اور 76 کلوگرام بارودی مواد برآمد کیا گیا جبکہ دہشت گردی کے 22 مقدمات درج کیے گئے۔

پولیس کو جنوبی اضلاع، شمالی و جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کا سامنا ہے، ضم اضلاع میں پولیس کو گاڑیوں اور دیگر جدید آلات کی فراہمی کے لیے صوبائی حکومت نے 7 ارب روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید