• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد روکے، نکاراگوا کی آئی سی جے میں درخواست

کراچی(نیوز ڈیسک)نکاراگوا نے گزشتہ روز عدالت انصاف سے یہ کہتے ہوئے کہ غزہ میں نسل کشی کا سنگین خطرہ ہے، جرمنی کو اسرائیل کو فوجی ہتھیاروں کی برآمدات روکنے اور اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی انروا کی فنڈنگ روکنے کے اپنے فیصلے کو واپس لینے کا حکم دینے کی درخواست کی،دوسری جانب جرمنی کے 600 سرکاری ملازمین نے چانسلر اولاف شولز اور دیگر سینئر وزرا کو خط لکھ کر اسرائیلی حکومت کو فوری طور پر ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔نکاراگوا کے ایجنٹ سفیر کارلوس جوز ارگیلو گومز نے عدالت کو بتایا کہ جرمنی نے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی جاری رکھ کر 1948 کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے،آئی سی جے کے ججوں کے فیصلے کے بعد یہ قابل فہم تھا کہ اسرائیل نے غزہ پر حملے کے دوران نسل کشی کنونشن کے تحت یقینی کچھ حقوق کی خلاف ورزی کی۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی سوال نہیں ہو سکتا کہ جرمنی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے سنگین خطرے سے بخوبی واقف تھا، اور بخوبی آگاہ ہے۔اسرائیل نے نسل کشی کے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ جرمن حکام نے کہا ہے کہ آئی سی جے کیس قانونی نہیں ہے۔کارلوس جوزارگیلو گومز نے یاد دلایا کہ نسل کشی کے معاہدے کے تحت جرمنی جیسی ریاستوں کا بھی فرض ہے کہ وہ نسل کشی کو روکیں۔جرمنی آج منگل کو عدالت میں اپنا فریق پیش کرے گا۔جرمنی اسرائیل کے سب سے مضبوط اتحادیوں میں سے ایک رہا ہے،یاد رہے کہ اسرائیل کے ہتھیاروں کا 99 فیصد امریکا اور جرمنی سے آتا ہے ۔

دنیا بھر سے سے مزید