کراچی کے درخشاں تھانے میں زیرِ حراست ملزم معیز نسیم کی ہلاکت کے معاملے پر انکوائری کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے انکوائری کا آغاز کر دیا۔
ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ انکوائری میں 3 پولیس افسران معاونت کریں گے، ایس پی گلبرگ، ڈی ایس پی اور سب انسپکٹر حسیب معاون ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس افسران ایس ایچ او درخشان اور ہیڈ محرر کابیان قلمبند کرنے گئے ہیں، وہ ایس پی نیئر الحسن کا بیان بھی لیں گے، پوسٹ مارٹم کے بعد ڈاکٹر سے رائے لی جائے گی۔
پولیس کے مطابق انکوائری کمیٹی 3 دن میں رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کو جمع کرائے گی۔
پولیس حکام کے مطابق ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایس پی صدر کو جبکہ ایڈیشنل آئی جی نے ڈی آئی جی ویسٹ کو واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے، واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ایس پی صدر نے واقعے کی انکوائری کی اور واقعہ مشکوک قرار دیا، ایس ایس پی ساؤتھ اور اعلیٰ افسران واقعے سے لاعلم رہے، پوسٹ مارٹم کے بعد تفتیش میں مزید پیش رفت ہو گی۔
ایس پی گلبرگ سعد بن عبید درخشاں تھانے پہنچ گئے جہاں انہوں نے کہا کہ ایس یچ او درخشاں، ہیڈ محرر اور دیگرکے بیانات لیے جائیں گے۔
ایس پی گلبرگ سعد بن عبید کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعے کے ذمے داروں کا تعین کرنا ہے کہ آخر ہوا کیا ہے، ایم ایل او سے ملاقات اور میڈیکو لیگل رپورٹ کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔