فیض آباد دھرنا کمیشن میں سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کا دیا گیا بیان سامنے آ گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے فیض آباد دھرنا کمیشن کے سامنے دیے گئے بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے 22 نومبر 2017ء کو وزیرِ اعظم کی سربراہی میں دھرناختم کرنے کی ذمے داری دی تھی۔
بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دھرنا منظم نہیں، ختم کرایا تھا ،تحریکِ لبیک معاہدے پر آرمی چیف کا دستخط چاہتی تھی۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کا دیے گئے بیان میں کہنا ہے کہ معاہدے پر دستخط اسی لیے کیے کہ وہ آرمی چیف کے دستخط چاہتے تھے۔
بیان میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ معاہدے پر دستخط کی اجازت آئی ایس آئی چیف اور آرمی چیف نے دی تھی ۔
سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمیدکا بیان میں یہ بھی کہنا ہے کہ تحریکِ لبیک کے مالی معاملات کی تحقیق نہیں کی کیونکہ وہ ہمارے مینڈیٹ میں نہیں تھا۔
واضح رہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن نے مظاہرین کے ساتھ تحریری معاہدہ کرنے والے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ انٹرنل سیکیورٹی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور دھرنا ختم ہونے پر مظاہرین میں پیسے تقسیم کرتے ویڈیوز میں دکھائی دینے والے اس وقت کے ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل نوید اظہر حیات کو کلین چٹ دے دی ہے۔