پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما و سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی فیض آباد دھرنا کیس کی انکوائری نان اسٹارٹر نکلی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مزید تنازعات سے بچنے کے لیے انکوائری بند کر دی گئی اور کسی پر ذمے داری نہیں ڈالی گئی۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں ذمے داری پنجاب کی سویلین حکومت پر ڈالنے کی کوشش کی گئی، رینجرز اور آئی ایس آئی کے ڈی جیز کو بری کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ انکوائری میں رولز میں بے مقصد ترامیم اور قانون سازی تجویز کی گئی، کیا اس وقت کوئی جماعت قانون سازی کا مسودہ تیار کرنے کی پوزیشن میں ہے؟
رضا ربانی نے یہ بھی کہا ہے کہ رپورٹ میں کسی پر ذمے داری کا تعین کرنے سے اجتناب کیا گیا، واضح ہے کہ ذمے دار ی کہاں عائد ہوتی ہے، رپورٹ میں مظاہرین کے خلاف دوبارہ کیس کھولنے کی بے بنیاد تجویز دی گئی۔