حریف پڑوسی ملک بھارت میں آج سے شروع ہونے والے انتخابات میں 2,700 سے زیادہ سیاسی جماعتیں اپنے امیدواروں کے ساتھ میدان میں اُتر رہی ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں منعقد ہونے والے پہلے مرحلے میں بھارت کی 21 ریاستوں میں انتخابی دنگل سجے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے پہلے مرحلے میں حصہ لینے والے سیاسی رہنماؤں کے اثاثوں کا جائزہ لیا ہے۔
اس انتخابی معرکے میں اُترنے والے 1,625 امیدواروں میں سے 1,618 کے اثاثہ جات کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، جس کے مطابق ان امیدواروں میں سے 10 امیدواروں کی ملکیت میں کوئی جائیداد نہیں ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ کے مطابق ظاہر کردہ اثاثوں کی بنیاد پر لوک سبھا کے سب سے امیر ترین انتخابی امیدوار کانگریس کے نکول ناتھ ہیں ، جو 716 کروڑ بھارتی مالیاتی روپے کے مالک ہیں۔ سابق وزیر اعلی کمل ناتھ کے بیٹے نکول ناتھ 2019 میں مدھیا پردیش کے علاقے چھندواڑہ سے ایم پی منتخب ہوئے ہیں۔
دوسری جانب مذکورہ رپورٹ کے مطابق ظاہر کردہ اثاثوں کی روشنی میں تامل ناڈو کے علاقے تھوتھکوڈی سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار پونراج اس فہرست میں سب سے غریب آزاد امیدوار ہیں جن کی مجموعی مالیت صرف 320 کروڑ بھارتی مالیتی روپے ہیں۔
اس کے علاوہ دوسرے نمبر پر سیاسی جماعت اے آئی اے ڈی ایم کے، سے وابستہ اشوک کمار ہیں، جنہوں نے اپنے 662 کروڑ روپے کے اثاثہ جات ظاہر کیے ہیں۔ آج سے شروع ہونے والے انتخابات میں اے آئی اے ڈی ایم کے، کے رہنما تامل ناڈو کے علاقے ایروڈ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اس فہرست میں 304 کروڑ روپے کے اثاثہ جات کے ساتھ بی جے پی کے دیوناتھن یادو کا تیسرا نمبر ہے، جو تامل ناڈو کے حلقے شیوا گنگا سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں حصہ لینے والے امیدواروں میں سے 28 فیصد امیدوار کروڑ پتی ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت کروڑوں میں ہے۔