دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال بھارتی بدنامِ زمانہ تہاڑ جیل میں قید ہیں، اُنہیں بلڈ شوگر لیول بڑھنے پر پہلی بار انسولین کی ڈوز دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عام آدمی پارٹی کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تہاڑ جیل میں قید اروند کیجروال کو انسولین دی گئی ہے، عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کا بلڈ شوگر لیول 320 تک پہنچ گیا تھا۔
اس سے پہلے عام آدمی پارٹی کے کارکنان کی جانب سے الزام لگایا تھا کہ کیجریوال کو مارنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب اروند کیجریوال نے بھی تہاڑ جیل کی انتظامیہ کو خط لکھتے ہوئے انسولین کی ڈوز دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
اروند کیجروال نے تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو خط لکھتے ہوئے کہا تھا کہ وہ روزانہ انسولین کا مطالبہ کر رہے ہیں، ڈاکٹروں نے کبھی نہیں کہا کہ اُن کی صحت سے متعلق فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
اس سے قبل اروند کیجریوال نے راؤس ایونیو کورٹ سے بھی انسولین دیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے علاج کے لیے اپنی پسند کے ڈاکٹر سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے روزانہ 15 منٹ مشاورت کی بھی اجازت مانگی تھی مگر عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی کے کارکنان اور رہنماؤں کی جانب سے اتوار کو مغربی دہلی میں واقع تہاڑ جیل کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا جس میں انہوں مطالبہ کیا تھا کہ اروند کیجروال ذیابیطس سے متاثرہ مریض ہیں، اُنہیں انسولین دی جائے ورنہ اُن کی زندگی کو لاحق خطرہ بڑھ جائے گا۔