بھارت میں عام آدمی پارٹی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو جیل میں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عام آدمی پارٹی کی رہنما آتشی نے اروند کیجریوال کو قتل کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اروند کیجریوال ذیابیطس کے مریض ہیں اور بار بار درخواست کے باوجود انہیں جیل میں انسولین نہیں دی جا رہی۔
عام آدمی پارٹی کی رہنما کا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی اروند کیجریوال کو 3 انتخابات میں شکست نہیں دے پائی تو پھر انہیں جیل میں رکھ کر قتل کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
خاتون رہنما نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ اروند کیجریوال کئی سالوں سے ذیابیطس کے مریض ہیں اور وہ اپنی شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے روزانہ انسولین استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ڈاکٹر سے پوچھیں صرف اتنی شدید ذیابیطس والا مریض ہی اتنی انسولین لیتا ہے اور اسی لیے عدالت نے اروند کیجریوال کو گھر کا پکا ہوا اور ڈاکٹروں کا تجویز کردہ کھانا کھانے کی اجازت دی۔
دوسری جانب اروند کیجریوال کو حراست میں لینے والے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت میں کہا کہ وزیراعلیٰ نے باقاعدگی سے آم اور مٹھائیاں کھا کر اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کہا گیا کہ اروند کیجریوال نے میٹھی چائے بھی پی۔
ایجنسی کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ اروند کیجریوال باقاعدگی سے ایسی غذا کھا رہے ہیں جس کی کسی بھی ذیابیطس کے مریض کو اجازت نہیں ہوتی۔
علاوہ ازیں خاتون رہنما نے کہا کہ ذیابیطس کے کسی بھی ڈاکٹر سے بات کریں، مریضوں سے کیلا اور کسی قسم کی ٹافیاں ساتھ رکھنے کا کہا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 21 مارچ کو نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو گرفتار کیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اروند کیجریوال پر شراب پالیسی میں گھپلے کا الزام ہے۔