بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع مشہور و معروف درسگاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مسلم خاتون نے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھال لیا۔
بھارتی صدر دروپدی مرمو کے توثیق کرنے اور بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے بعض شرائط عائد کیے جانے کے بعد بھارت کی وزارتِ تعلیم نے پروفیسر نعیمہ خاتون کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی وائس چانسلر مقرر کیا ہے۔
بھارتی الیکشن کمیشن نے اس شرط پر نعیمہ خاتون کی تقرری کی منظور ی دی کہ ان کی تقرری سے کسی بھی قسم کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔
پروفیسر نعیمہ خاتون کو بطور امیدوار وائس چانسلر علی گڑھ یونیورسٹی گزشتہ برس الہٰ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، تاہم عدالت نے اس درخوست کو مسترد کر دیا تھا جس کے بعد درخواست دہندگان نے اس معاملے کو دوبارہ عدالت میں چیلنج کیا تھا، یہ کیس فی الحال زیرِ التواء ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پروفیسر نعیمہ خاتون 123 سال قدیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بطور خاتون وائس چانسلر فائز ہوئی ہیں۔
1920ء میں علی گڑھ یونیورسٹی کی پہلی چانسلر بھی ایک خاتون بیگم سلطان جہاں تھیں۔
بیگم سلطان جہاں اُس وقت غیر منقسم بھارت میں بھوپال ریاست کی نواب تھیں، ان کے بعد اور پروفیسر نعیمہ خاتون سے قبل آج تک کوئی بھی خاتون اس عہدے پر فائز نہیں ہو سکیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر طارق منصور کے استعفیٰ دینے کے باعث یہ عہدہ گزشتہ 1 سال سے خالی تھا۔
طارق منصور استعفیٰ دینے کے بعد بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے جس نے انہیں اتر پردیش میں قانون ساز کونسل کا رکن بنا دیا تھا۔
بھارت میں نعیمہ خاتون تیسری خاتون وائس چانسلر ہیں جنہیں کسی مرکزی یونیورسٹی کے اس عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔
ان سے قبل 2 اہم یونیورسٹیز کی خواتین وائس چانسلرز میں مشہورو معروف دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر کے طور پر پروفیسر نجمہ اختر نے فرائض انجام دیے ہیں جو گزشتہ برس سبکدوش ہو چکی ہیں جبکہ دہلی ہی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی وائس چانسلر بھی خاتون ہیں جن کا نام پروفیسر دھولی پوڑی پنڈت ہے۔
اس سے قبل پروفیسر نعیمہ خاتون 2016ء علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ویمنز کالج کی پرنسپل تھیں جو گزشتہ برس اس عہدے سے سبکدوش ہوئیں۔
نعیمہ خاتون نے پیشہ ورانہ سفر اگست 1988ء میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بطور لیکچرر شروع کیا۔
نعیمہ خاتون 1998ء میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور 2006ء میں پروفیسر بنیں، ویمنز کالج میں بطور پرنسپل تقرری سے پہلے انہوں نے سائیکالوجی ڈپارٹمنٹ کی چیئرپرسن کے طور پر خدمات بھی انجام دیں۔
پروفیسر نعیمہ خاتون کئی کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔
بھارتی وزارتِ تعلیم کے مطابق پروفیسر نعیمہ خاتون کی مدتِ کار ان کے عہدہ سنبھالنے کے دن سے 5 سال بعد تک یا ان کی عمر 70 برس ہونے تک ہو گی۔
واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو برصغیر کے مسلمانوں میں تعلیم کی اہمیت اجاگر کرنے والے معروف رہنما سر سید احمد خان نے قائم کیا تھا۔
سر سید احمد خان نے 1875ء میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی داغ بیل ڈالی جسے 1920ء میں یونیورسٹی کا درجہ ملا۔