چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی بھرتیوں کا بوجھ سندھ کے عوام پر کیوں ڈالا جائے؟
سپریم کورٹ نے حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے کنٹریکٹ ملازمین کی برطرفی کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ غیر قانونی بھرتیوں کا بوجھ سندھ کے عوام پر کیوں ڈالا جائے؟
چیف جسٹس نے کہا کہ صوبے کے عوام کو دیکھیں انہیں کیا مل رہا ہے؟ سارا پیسہ سڑکوں، پانی اور سہولتوں کے بجائے تنخواہوں میں جا رہا ہے، صرف لوگوں کو سرکاری نوکریوں میں بھرا جا رہا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کہتے ہیں خدمت کر رہے ہیں اور ایک ایک اسامی پر تین تین لوگوں کو بھرتی کر رکھا ہے۔