• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صلاحیت کی ادائیگیوں کا بڑھتا بوجھ، عالمی بینک سے مدد طلب

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) صلاحیت کی ادائیگیوں کا بڑھتا بوجھ، عالمی بینک سے مدد طلب، حکومت کا پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے 6800 میگاواٹ کے سولر پینلز کی درآمد پر تشویش کا اظہار، ورلڈ بینک کی خسارے والی ڈسکوز کی مناسب مستعدی کیلئے 15 ملین ڈالر کے پورٹ فولیو کی پیشکش۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے 6800 میگاواٹ کے سولر پینلز کی درآمد اور لوگوں کے اپنی چھتوں پر سولر پینل لگا کر گرڈ سے باہر جانے کی جانب مائل ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صلاحیت کی ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے نمٹنے کے لیے عالمی بینک سے مدد طلب کرلی۔ عوام پہلے ہی نیٹ میٹرنگ کے ذریعے سولرائزیشن کے ذریعے 3000 میگاواٹ کی خود پیداوار کا انتظام کر چکے ہیں۔ ورلڈ بینک کے جنوبی ایشیا کے علاقائی نائب صدر مارٹن رائسر کی سربراہی میں بینک کے دورہ کرنے والے مشن نے وزارت توانائی (بجلی اور پیٹرولیم ڈویژن) کے اعلیٰ مینڈارن سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور وفاقی وزیر بجلی اویس لغاری نے عالمی بینک کے ساتھ جاری توانائی اصلاحات اور پیٹرولیم اور پاور سیکٹر دونوں کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی اقدامات پر مشترکہ اجلاس میں اپنی ٹیموں کی سربراہی کی۔ میٹنگ میں شریک ایک عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ صارفین کی طرف سے سولرائزیشن کی وجہ سے ادائیگیوں کے حجم میں 2.2 ٹریلین روپے تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے سولرائزیشن نہ کرنے والوں پر 1.90روپے فی یونٹ بوجھ بڑھ گیا ہے۔ تاہم اس خاص مسئلے پر عالمی بینک نے صارفین کی جانب سے سولرائزیشن کے تناظر میں بڑھتی ہوئی صلاحیت کی ادائیگی کے مسئلے سے نمٹنے کے فوری حل کے ساتھ آنے میں اپنی نااہلی ظاہر کی۔
ملک بھر سے سے مزید