ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ وکلاء کے پتھراؤ سے ہمارا ایک ایس ایچ او اور ایک کانسٹیبل زخمی ہو گیا ہے۔
وکلاء کے احتجاج کے حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ پولیس زیادہ سے زیادہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وکلاء کی طرف سے پتھراؤ کے بعد ہمیں آنسو گیس استعمال کرنی پڑی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے مزید بتایا کہ تحمل کا مظاہرہ کرتےرہیں گے، خرابی کی گئی تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی سیکیورٹی کے لیے 2 ہزار کی نفری موجود ہے۔
واضح رہے کہ لاہور میں آج وکلاء بپھر گئے، جنہوں نے جی پی او چوک میں احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔
وکلاء نے رکاوٹیں ہٹا کر ہائی کورٹ کے اندر جانے کی کوشش کی۔
پولیس نے وکلاء کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی ہے، واٹر کینن کا بھی استعمال کیا ہے۔
پولیس نے بیریئر لگا کر لاہور ہائی کورٹ کے مین گیٹ کا راستہ بند کر دیا اور مظاہرہ کرنے والے ایک وکیل کو گرفتار کر لیا۔
یاد رہے کہ وکلاء سول عدالتوں کی منتقلی اور وکلاء پر دہشت گری کے مقدمات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔