سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نئی اتھارٹیز قائم کرکے وفاق پر مزید بوجھ ڈال رہی ہے، حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل حقوق تحفظ اتھارٹی کے قیام کی مذمت کرتے ہیں۔
اپنے بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ وزیراعظم نےعوام، شراکت داروں کو اعتماد میں لیے بغیر پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) ترامیم کا مجوزہ بل منظور کیا، پیکا ترامیم کے بل کے دور رس اثرات ہوں گے۔
رضا ربانی نے کہا کہ اتھارٹی حکومت کو ڈیجیٹل حقوق پر مشورہ دے گی، ریگولیشن کا نفاذ کیا جائے گا، اتھارٹی افراد اور گواہان سے معلومات کا مطالبہ کر سکتی ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ دوسری جانب حکومت این ایف سی کا دوبارہ جائزہ لینے کی بات کر رہی ہے، نئی اتھارٹی، ایجنسی کے قیام کی بجائے وفاقی حکومت ان وزارتوں کو صوبوں کو دے۔
رضا ربانی نے کہا کہ حکومت مجوزہ بل پارلیمنٹ پیش کرتے وقت متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرے، بل پر صوبائی حکومت کی رائے لی جائے کہ ایسی اتھارٹی کے قیام کی ضرورت ہے۔