آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لانگ مارچ کے شرکاء روالاکوٹ پہنچ گئے جو اب مظفرآباد کی طرف آنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آزاد کشمیر میں احتجاج جاری ہے، مختلف شہروں سے نکلنے والے قافلے راولا کوٹ پہنچے۔
اسی شہر میں عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت آزاد کشمیر کے مذاکرات جاری ہیں، دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے عوام کی شکایات پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے بات کریں گے۔
پونچھ، باغ، ضلع جہلم ویلی سمیت آزاد کشمیر بھر میں آج 4 روز سے معمولات زندگی مفلوج ہیں۔ کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہوگئی، میڈیکل اسٹورز بھی بند ہیں۔ ایسے میں مریضوں اور ان کے لواحقین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر احتجاج اور پرتشدد مظاہروں سے نمٹنے کے لیے آزاد کشمیر حکومت نے رینجرز طلب کرلی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون ساز اسمبلی، سپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور اہم سرکاری املاک کی حفاظت کے لیے فوری طور پر رینجرز ذمہ داریاں سنبھالے گی۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما شوکت نواز میر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ انٹرنیٹ سروسز بند کرنا حکومت کا منفی اقدام ہے، غیر معینہ مدت تک پُرامن احتجاج پہیہ جام شٹر ڈاون جاری رکھا جائے گا۔
ہائی کورٹ بار، سینٹرل بار ایسوسی ایشن اور صحافیوں نے آزاد کشمیر میں ثالثی کی پیشکش کی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران وکلا اور صحافیوں کا کہنا تھا کہ عوام اور حکومت دونوں جانب سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔
گزشتہ روز میرپور میں شہید ہونے والے سب انسپکٹر عدنان قریشی کی نماز جنازہ آج کرکٹ اسٹیڈیم میں ادا کی جائے گی۔