کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈبلن میں پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان تیسرا اور فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل منگل کو کھیلا جائے گا۔ پہلا میچ ہارنے کے بعد پاکستان نے آئرلینڈ کے خلاف دوسرا میچ سات وکٹ سے جیت کرسیریز ایک سے برابر کردی ہے۔ پاکستان کی نظریں سیریز اور میچ جیتنے پر مرکوز ہیں جبکہ آئرش ٹیم ہوم گراؤنڈ پر پاکستان کو ہراکر نئی تاریخ رقم کرنا چاہتی ہے۔پاکستان کیلئے تشویش ناک بات فاسٹ بولروں کی بری کارکردگی ہے۔ شاہین شاہ آفریدی نے چار اوورز میں49رنز دے کر تین ، محمد عامر نے44رنز کے عوض ایک اورعباس آفریدی نے33رنز دے کر دو وکٹ حاصل کئے۔ اس سال کے آغاز میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو چار ایک سے شکست دی ۔ گذشتہ ماہ نیوزی لینڈ کی کمزور ٹیم پاکستان آکر سیریز دودو سے برابر کرکے گئی ۔ بابر اعظم نے کہا ہے کہ 18ویں اوور سے پہلے ہدف کا تعاقب کرنے کا پلان بنایا تھا اور اپنے پلان کو مؤثر طریقے سے انجام دینے میں کامیاب رہے۔ میں خوش ہوں، جیت کا کریڈٹ تمام بیٹرز کو جاتا ہے، ہم نے ابتدائی طور پر کچھ وکٹیں گنوائیں لیکن ہار نہیں مانی۔ پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ اچھا تھا کیونکہ بادل چھائے ہوئے تھے اور تھوڑی بارش ہورہی تھی، دوسرے ہاف میں بولنگ اچھی تھی لیکن جس طرح سے آئرلینڈ نے آخری تین اوورز کھیلے اس کا سارا کریڈٹ انہیں جاتا ہے۔ فخر زمان بہت تجربہ کار بیٹرہیں، انہوں نے حالات کے مطابق کھیلا، ہم اگلے میچ میں 100 فیصد دینے کی کوشش کریں گے، پاکستانی شائقین کو دیکھ کر بہت پرجوش ہوں۔ واضح رہے کہ دوسرے میچ میں پاکستانی بیٹرز نے 15 چھکے لگائے جو ایک میچ میں سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ ہے۔ فخر زمان نے 6، رضوان اور اعظم نے 4، 4 جبکہ صائم ایوب نے ایک چھکا لگایا۔ اس سے قبل پاکستان نے ایک میچ میں زیادہ سے زیادہ 12 چھکے لگائے تھے۔ پاکستانی اننگز میں پاور پلے میں پانچ چھکے لگائے گئے، تاریخ میں صرف دوسری مرتبہ پاکستانی بیٹرز نے پاور پلے میں پانچ چھکے لگائے ہیں۔