وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پلاننگ کمیشن کا موجودہ اسٹرکچر اٹھارہویں ترمیم سے پہلے کا ہے۔
احسن اقبال کی زیرِ صدارت پلاننگ کمیشن کے کردار اور اصلاحات پر اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیرِ پانی و بجلی تصدق ملک، ایم این اے علی پرویز ملک سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں پائیدار ترقی کے لیے ضروری اقتصادی اصلاحات اور صلاحیت سازی کے اہم پہلوؤں پر غور کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ وزارت کے آپریشنل اور تکنیکی ڈپارٹمنٹ اپنی بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں، مہارت رکھنے والے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینکس کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 2013ء تا 2018ء اسی وزارت اور منصوبہ بندی کمیشن نے اہداف کامیابی سے حاصل کیے، وژن 2025ء پلاننگ کمیشن نے ہی دیا۔
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا مزید کہنا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات تو منتقل کر دیے گئے، بد قسمتی سے پی ایس ڈی پی فنانسنگ سے متعلق واضح پالیسی نہ دی جا سکی۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پلاننگ کمیشن کا موجودہ اسٹرکچر اٹھارہویں ترمیم سے پہلے کا ہے، اس لیے ہمیں موجودہ ڈھانچے کو ازسرِ نو جانچنے اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔