وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے میو اسپتال لاہور کے چلڈرن ایمرجنسی بلاک کا دورہ کیا اور مریض بچوں کے والدین سے گفتگو کی۔
مریم نواز اور نواز شریف کی زیرِ صدارت چائلڈ ایمرجنسی کی بہتری کے لیے اجلاس ہوا جس میں پنجاب کے اسپتالوں میں او پی ڈی رات دس بجے تک کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا اور اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب کے کسی بچے کو کوالٹی ایمرجنسی سے 30 منٹ سے زیادہ دور نہیں ہونا چاہیے، ہر چائلڈ ایمرجنسی میں تیز ترین آٹو میشن سسٹم سے مریض بچے کی جان بچائی جاسکتی ہے، پنجاب میں 153 اسپتالوں کی ایمرجنسی وارڈ میں ٹیلی میڈیسن پروگرام فنکشنل ہو چکا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی، اسلام آباد اور لاہور میں ٹیلی میڈیسن کنٹرول روم قائم کیے گئے ہیں، پنجاب کے 18 اسپتالوں میں جدید ترین چائلڈ ایمرجنسی بلاک قائم ہوں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سرکاری دفاتر اور اسپتالوں میں ورک ایتھکس بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے، اسپتالوں خاص طور پر ایمرجنسی میں مانیٹرنگ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق دور حکومت میں ہیلتھ سیکٹر کی تباہی میں کسر نہیں چھوڑی گئی، ماضی میں پرائیویٹائزیشن نہ ہوتی تو آج ہر شعبے میں بھارت سے آگے ہوتے۔
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا کہ بہترین علاج ہر غریب آدمی کا حق ہے۔