• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی فیصلوں کے بعد شمالی آئرلینڈ غیر قانونی تارکین وطن کیلئے مقناطیسی کشش کا حامل ثابت ہوسکتا ہے

مانچسٹر (ہارون مرزا) برطانیہ کو جہاں غیر قانونی تارکین کی آمد کے باعث سنگین مسائل اور دباؤ کا سامنا ہے وہیں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شمالی آئرلینڈ عدالتی فیصلوں کے بعدغیر قانونی امیگریشن کے لیے مقناطیسی کشش کاحامل ثابت ہو سکتا ہے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق بیلفاسٹ میں ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے بریگزٹ کے بعد فیصلہ کیا جا سکتا ہے کہ غیرقانونی مائیگریشن ایکٹ کے ساتھ کچھ لاگو نہیں ہو سکتا، ڈی یو پی نے اصرار کیا کہ حالیہ اقدامات وزیراعظم رشی سانک کے ونڈسر فریم ورک ڈیل کے مسائل کی تکمیل کرتا ہے جو یہ بھی تجویز کرتا ہے کہ قانونی تارکین وطن غیر افریقی ریاست بھیجے جانے کے بعد وہاں سے چلے جائیں، دوسری طرف برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ بریگزٹ کے بعد فریم ورک میں یہ شرط شامل ہے کہ 1998کے شمالی آئرلینڈ کے گڈ فرائیڈے امن معاہدے میں موجود حقوق کی شقوں میں کوئی کمی نہیں کی جا سکتی۔ غیر قانونی مائیگریشن ایکٹ حکومت کو کسی بھی صورت میں نئے اختیارات فراہم کرنے اور ہٹانے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ ڈاؤننگ اسٹریٹ نے تجویز پیش کی کہ غیر قانونی ہجرت جیسے مسائل کا شکار کرنے کیلئے بریگزٹ کے بعد قوانین کو توسیع کرنا غلط ہے حکومت کا کہنا ہے کہ وہ مستقل طور پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بیلفاسٹ (گڈ فرائیڈے) معاہدے میں وعدوں کی وضاحت کی جانی چاہیے کیونکہ وہ غیر قانونی نقل مکانی جیسے مسائل کا خطرہ بڑھانا نہیں ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ فیصلے سے جولائی میں غیر قانونی تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کے ہمارے آپریشنل منصوبوں یا ہمارے سیفٹی آف روانڈا ایکٹ کی قانونی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی آنے والے ہفتوں میں روانڈا کے لیے باقاعدہ پروازیں حاصل کرنے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ہماری توجہ اس پر ہے کہ ہٹانے یا طے کردہ ٹائم ٹیبل پر عمل درآمد کیلئے کسی بھی رکاوٹ کو آڑے نہیں آنے دیا جا ئے گاہمیں غیر قانونی کشتیوں کو روکنے کے لیے پروازیں شروع کرنی چاہئیں وزیر اعظم کے سرکاری ترجمان نے کہا کہ اس حکم نامے کے تحت روانڈا کے لیے موسم گرما کے لیے منصوبہ بندی کی گئی پہلی پروازوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ جلاوطن افراد کے ابتدائی کوہورٹ کو مختلف قانون سازی کے تحت حراست میں لیا جائے گا،ڈی یو پی کے رہنما گیون رابنسن نے کہا کہ پارٹی نے خبردار کیا ہے کہ ونڈسر فریم ورک صوبے میں روانڈا کے منصوبے کو روک دے گا یہ ضروری ہے کہ امیگریشن پالیسی برطانیہ کے ہر حصے پر یکساں طور پر لاگو ہو۔ یونینسٹ کے طور پر ہم واضح ہیں کہ ہماری قومی پارلیمنٹ کو امیگریشن کے بارے میں ایسے فیصلے کرنے کی اہلیت ہونی چاہیے جو قومی بنیادوں پر لاگو ہوں اگر ایسا نہ ہوتا تو یہ نہ صرف آئینی توہین ہوگی بلکہ شمالی آئرلینڈ کو پناہ کے متلاشیوں کے لیے ایک مقناطیس بنا دے گا جو نفاذ سے بچنا چاہتے ہیں۔لیبر پیر بیرونس ہوئی نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ جا ئے گا لیکن اگر سپریم کورٹ کوئی مختلف نظریہ اختیار کرے تو بہت حیرت ہوگی کیونکہ ہر وہ شخص جس نے اسے سمجھا اور پروٹوکول کے آرٹیکل ٹو کے بارے میں پڑھا وہ جانتا تھا کہ اس کا اطلاق نہیں ہو سکتا۔ شمالی آئرلینڈ لوگوں کے آنے کے لیے ایک مقناطیس ثابت ہونے والا ہے حکومت کو خبردارکرتے ہیں کہ وہ ایک انتہائی خطرناک صورتحال کا سامنا کرنے جا رہی ہے۔

یورپ سے سے مزید