کوونٹری ( نمائندہ جنگ) پاکستان کمیونٹی کی نامور شخصیات راجہ طارق اور حنیف آف واروک سٹی نے کہا ہے کہ فنون لطیفہ میں فن موسیقی کا مرتبہ بلند تر سمجھا جاتا ہے۔ انسانی تمدن اور معاشرت کی ترقیوں کے ساتھ اس فن کی ترقی پہلو بہ پہلو ہوتی رہی۔ جب سے انسانی تاریخ دنیا میں روشناس ہوئی دنیا نے اس فن کو بھی پہچانا۔ انھوں نے کہا کہ گانا سانس کی شکایت والے افراد کے پھیپھڑے بہتر کرتا ہے اور یادداشت کی کمزوری کی بیماری یعنی ڈیمینشیا کی علامتوں سے نمٹنے میں مدد بھی دے سکتا ہے۔چوہدری شجاعت علی نے اپنے بیٹے دانش شجاعت کی شادی کے سلسلے میں ایک بڑی میوزک شام کا اہتمام کر کے جہاں کمیونٹی کو اکھٹا کیا وہاں میوزک کے ذریعے خوبصورت دلکش محفل سے رونقیں بکھیر دیں ۔محفل میں شیخ برادری کی معروف شخصیت نجم شیخ ندیم شیخ اور شیخ فیاض کے علاوہ لیسٹر کے ممتاز سنگر محمد رضا نے بھی شرکت کی اور اپنے پراثر آواز کاجادو جگایا ۔محفل ملٹی کلچرل تھی جس میں برٹش پاکستانی، ہندواور سکھ کمیونٹی کی اہم کاروباری شخصیات نے شرکت کی اور چو ہدری شجاعت علی کی انسانیت سے محبت اور مقامی کمیونٹی کے پیار کو سراہا۔ انھوں نے کہا کہ بیٹے کی شادی سے قبل تقاریب اور پھر محفل موسیقی کا انعقاد کا مقصد آپس میں پیار باٹنا تھا جس میں پاکستان سے محبت بھی جھلکتی ہے۔ محفل موسیقی میں سلمان امجد امانت علی نے اپنی آواز سے لوگوں کو بے حد محظوظ کیا تو نوجوان بوڑھے دھمال ڈالنے پر مجبور ہو گئے۔ اس موقع ہر شیخ برادری کی اہم شخصیت نجم شیخ اور شیخ ندیم نے کہا کہ آج کی تقریب اہل ذوق اور ادب و فن سے لگاؤ رکھنے سے متعلق تھی جس میں پڑھے لکھے لوگوں نے شرکت کے کر یہ ثابت کیا کہ فن اور موسیقی وقت کی ضرورت ہے۔ تقریب میں فرینڈز کارنر کے لذیز کھانوں سے مہمانوں کی تواضع بھی کی گئی۔