امریکا کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے امریکا سے مدد طلب کی تھی، تاہم امریکا لاجسٹک وجوہات کی بناء پر ایران کی درخواست کو قبول کرنے سے قاصر رہا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران مدد فراہم کرنے کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
انہوں نے کہا کہ 45 سال پرانا ہیلی کاپٹر خراب موسم میں استعمال کرنے کے فیصلے کی ذمہ دار ایرانی حکومت ہے۔
میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ایران پر لگائی پابندیوں کے لیے بالکل معذرت نہیں کریں گے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ایرانی حکومت نے اپنے ہوائی جہاز کو دہشت گردی کو سپورٹ کرنے کے لئے استعمال کیا، ایرانی حکومت پر پابندیاں جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں شدید دھند کے دوران پہاڑی علاقوں سے گزرتے ہوئے پیش آيا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان جاں بحق ہوئے۔
تہران ٹائمز کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی، مشرقی آذربائیجان میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے محمد علی بھی جاں بحق ہوئے۔