چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے واضح کردیا کہ حکمِ امتناع سمز بلاک کرنے پر نہیں ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کے حکومتی فیصلے کے معاملے سے متعلق سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے وفاقی حکومت کی متفرق درخواست پر سماعت کی، اس دوران انہوں نے کہا کہ واضح کر دوں حکمِ امتناع سمز بلاک کرنے پر نہیں ہے۔
موبائل نیٹ ورک کمپنیز کے خلاف کارروائی پر جاری اسٹے آرڈر خارج کرنے کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے کہا کہ اسٹے آرڈر صرف درخواست گزاروں کو تحفظ دینے کیلئے تھا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے کہا کہ حکومت کا سمز بلاک کرنے کا آرڈر اب بھی اِن فیلڈ ہے، بہتر ہوگا کہ مرکزی درخواست ایک ہی بار سن کر فیصلہ کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت سمجھ سکتی ہے کہ حکومت معاشی ریفارمز پر فوکس کر رہی ہے، یہ اقدام بھی اُنہی ریفارمز کے تناظر میں لیا گیا ہوگا، عدالت کوشش کرے گی کہ جلد از جلد اس کیس کا فیصلہ ہو جائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے کہا کہ ہم کیس کی آئندہ سماعت کیلئے جون کی کوئی تاریخ مقرر کر دیتے ہیں، فریقین کسی تاریخ پر متفق ہو کر عدالت کو آگاہ کردیں۔
بعدازاں موبائل سمز بلاک کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔