وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پولیس کے امور میں سیاسی مداخلت ختم کرا دی، اب پولیس پرفارم کرے۔
مریم نواز کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، آئی جی پنجاب نے امن و امان کی صورت حال اور پولیس کارکردگی پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں پنجاب کی جیلوں میں ’بیگر بیرک‘ کے قیام کے تجویز پر اتفاق کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں کسی جگہ پر بھی نوگو ایریا برداشت نہیں، 13 کروڑ عوام کو جوابدہ ہوں، پولیس کرائم کنٹرول کرے اور حقائق سے آنکھیں بند نہیں کی جاسکتیں، صوبے بھر میں کرائم ریٹ کو ہر صورت نیچے لانا ہوگا، پولیس قربانی بھی دے رہی ہے مگر کالی بھیڑیں بھی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جرائم زیادہ ہوں تو عوام حکومت کی ریفارمز اور ڈیولپمنٹ بھول جاتے ہیں، پولیس کو پورے وسائل مہیا کر رہے ہیں تاکہ کارکردگی میں کمی نہ آئے، کرپشن کے خاتمے کے لیے پولیس میں کارکردگی کے تجزیے اور جانچ کا نظام لا رہے ہیں۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ بین الصوبائی اسمگلنگ روکنے کے لیے 14 خصوصی چیک پوسٹ بنائی جا رہی ہیں، گاڑیاں، آلات، اسلحہ، ٹریننگ اور پولیس کی ہر ڈیمانڈ پوری کر رہے ہیں، ڈی جی خان ماڈل پر صوبے بھر میں بجلی چوری کے سدباب کے لیے مؤثر کارروائی کی جائے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بجلی چوری ختم ہو گی تو لوڈشیڈنگ بھی صفر ہو جائے گی، 10 افراد کو ہجوم سے بچانے، باحفاظت نکالنے پر آئی جی، آر پی او سرگودھا اور ڈی پی او کو سراہتی ہوں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ لاہور میں ڈکیتی کے واقعات میں 50 فیصد سے زائد کمی خوش آئند ہے، تنخواہ لے کر جانے والے مزدروں کا لٹ جانا افسوسناک ہی نہیں، شرمناک بھی ہے، آر پی او شیخوپورہ کو ڈکیتی کے واقعات پر قابو پانے کے لیے ڈیڈ لائن دے دی ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ قربانی کے جانور چھیننے اور چوری ہونے کے واقعات کا سدباب کیا جائے، ٹریفک وارڈن کی موجودگی میں روڈ بلاک ہونا انتہائی افسوسناک ہے، روڈ پر موٹر بائیک سواروں سے لین کی پابندی کرائی جائے، ڈی پی او اپنے ڈسٹرکٹ کو کرپٹ اہلکاروں اور جرائم پیشہ افراد سے پاک کریں۔