سوات میں توہین مذہب کے الزام پر علاقہ مکینوں نے شہری کو آگ لگادی۔
مدین کے علاقے میں لوگوں نے مبینہ ملزم کو تشدد کانشانہ بنایا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تو لوگوں نے تھانےکو بھی آگ لگادی اور ملزم کو تھانے سے نکال کر اسے جلا ڈالا۔
پولیس کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ تشدد اور جلائے جانے کے باعث ملزم ہلاک ہوگیا جبکہ مشتعل مظاہرین کے حملے میں 8 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے مدین سوات میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور صورتحال کو کنٹرول کرنے کےلیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کردی۔
علی امین گنڈاپور نے ناخوشگوار واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔