جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس شہزاد احمد خان اور جسٹس شاہد بلال حسن نے بطور جج سپریم کورٹ حلف اٹھا لیا۔
ڈاکٹر قبلہ ایاز نے سپریم کورٹ کی شریعت اپیلیٹ بینچ کے ایڈہاک جج کے طور پر حلف اٹھایا۔
حلف برداری کی تقریب سپریم کورٹ آف پاکستان میں منعقد ہوئی، جہاں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ان سے حلف لیا۔
تقریبِ حلف برداری میں سپریم کورٹ کے ججز، اٹارنی جنرل اور سینئر وکلاء نے شرکت کی۔
3 نئے ججز کے حلف اٹھانے پر سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 ہو گئی۔
دوسری جانب گورنر ہاؤس لاہور میں ایک اور تقریبِ حلف برداری منعقد ہوئی جس میں جسٹس شجاعت علی خان نے بطور قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ حلف اٹھا لیا۔
گورنر پنجاب سلیم حیدر نے گورنر ہاؤس میں قائم مقام چیف جسٹس سے حلف لیا۔
حلف برداری کی تقریب میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب، جج صاحبان اور صوبائی وزراء نے شرکت کی۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ میں 3 ججوں کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
نوٹیفکیشن میں جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس ملک شہزاد احمد خان اور جسٹس شاہد بلال حسن کی بطور جج سپریم کورٹ آف پاکستان میں تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔
اسلام آباد سے وزارتِ قانون نے صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد ججز کی تعیناتیوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
صدرِ مملکت نے آئین کے آرٹیکل 177 کے تحت ان تعیناتیوں کی منظوری دی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق آئین کے آرٹیکل 196 کے تحت جسٹس شجاعت علی خان قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مقرر کر دیے گئے۔
جسٹس شجاعت علی خان مستقل چیف جسٹس کی تقرری تک قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ رہیں گے۔
جسٹس محمد شفیع صدیقی کو قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ مقرر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جسٹس ملک شہزاد خان چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، جسٹس عقیل احمد عباسی چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس شاہد بلال حسن لاہور ہائی کورٹ کے جج تھے۔