سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف کیس میں اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں تحریری معروضات جمع کروادیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کی اپیل خارج کرکے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا جائے۔
انہوں نے معروضات میں یہ بھی کہا کہ جو سیاسی جماعت الیکشن لڑے، کم از کم ایک سیٹ جیتے تو مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں۔ قانون کے مطابق مخصوص نشستوں کےلیے لسٹ فراہم کرنا ضروری ہوتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے انتحابات میں حصہ لیا نہ مخصوص نشستوں کےلیے لسٹ جمع کروائی۔ مخصوص نشستیں اقلیتوں اور خواتین کےلیے رکھی گئی ہیں۔
اٹارنی جنرل کے مطابق آزاد امیدوار انہی پارٹیوں میں شامل ہوسکتے ہیں جو پارلیمنٹ میں موجود ہوں۔
معروضات میں اٹارنی جنرل کی جانب سے مخصوص نشستیں نکالنے کا فارمولہ بھی درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتوں، خواتین کو نمائندگی دینے کےلیے مخصوص نشستیں رکھی جائیں، لسٹ مہیا کرنے والی سیاسی جماعتوں کو ہی مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں۔