اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود ڈاکٹر شیریں مزاری کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے دوران یہ پتہ چلنے پر کہ ان کا نام اب ای سی ایل میں نہیں ہے درخواست نمٹا دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سماعت کی جس کے دوران شیریں مزاری اپنے وکیل کے ہمراہ جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل بھی پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت وزارت داخلہ کی رپورٹ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے پیش کی۔
رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ شیریں مزاری کا نام ای سی ایل میں اب موجود نہیں ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ کی منظوری سے نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا جو اب اس میں نہیں ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ ای سی ایل سے نام نکالا لیکن کیا کسی دوسری لسٹ میں تو نہیں ہے، عدالت سے کوئی ڈائریکشن جاری کرنے کا نہیں کہہ رہے۔
عدالت نے شیریں مزاری کا نام ای سی ایل میں نہ ہونے پر درخواست نمٹا دی۔