وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری کا پرویز مشرف دور میں بے ہودہ معاہدہ کیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کی وجہ سے پراپرٹی منتقلی کا مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی بھی مسئلہ حل نہ کر سکیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 800 ملین ڈالرز جو آنے تھے وہ نہ آسکے، اسٹیل ملز کی نجکاری نہ ہونے سے سیکڑوں ارب کا نقصان ہوا، ایک اسپشل کمیٹی بننی چاہیے جو دیکھے کہ اب تک اسٹیل ملز کی نجکاری کیوں نہیں ہوئی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسٹیل مل مشرف دور سے اب تک کارگردگی نہیں دکھا پارہی۔
نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ پر حکومت کا واضح مؤقف ہے، ہر فورم پر پاکستان کا مطالبہ ہے اسرائیل کی بربریت کو بند ہونا چاہیے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت نے غزہ کی حمایت کی کوشش شروع کر رکھی ہے، او آئی سی میں بھرپور آواز اٹھائی، ڈی ایٹ میں بھی آواز اٹھائی، غزہ کو امداد ملنی چاہیے، ہم نے غزہ کو امداد بھیجی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے حوالے سے عالمی عدالت میں کارروائی ہونی چاہیے، فلسطینی عوام کا قتل عام بند ہونا چاہیے، وزیراعظم نے آستانہ میں اسرائیل کی مذمت کی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ کے آخری سال کے میڈیکل طالب علموں کو پاکستان سہولت دے گا، پی ایم ڈی سی کو تجویز دی کہ فلسطینی میڈیکل اسٹوڈنٹس کو سہولت دیں، وزارت خارجہ کی درخواست پر فلطسینی طلبہ کو تسلیم شدہ کالجز میں تعلیم دیں گے، فلسطینی میڈیکل طلبہ پاکستان آئیں گے۔