ایک نئی تحقیق کے مطابق دریائی گھوڑا تیزی سے بھاگنے کے دوران کافی دیر تک فضا میں معلق رہ سکتا ہے۔ برطانیہ کے رائل ویٹرنری کالج لندن کے محققین کی جانب سے میملز (ممالیہ) پر کی جانے والی تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی۔
انکا کہنا ہے کہ عظیم الجثہ دریائی گھوڑا جب تیزی سے حرکت کرتا ہے تو وہ 0.3 سیکنڈ تک فضا میں معلق رہتا ہے۔
اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دیگر زمینی جانوروں مثلاً ہاتھی، گھوڑوں اور گینڈے کے برخلاف دریائی گھوڑا چھوٹے چھوٹے قدموں سے بھاگنا شروع کرتا ہے اور پھر قوی الجثہ زمینی جانوروں کی طرح رفتار کی حد کو آگے بڑھاتا ہے۔
رائل کالج کے محققین کے مطابق دو دریائی گھوڑوں کے ویڈیو فوٹیج کو یارک شائر میں واقع انکے فلیمنگو لینڈ ریسارٹ کے انکلوژر کے ارد گرد مانیٹر کیا گیا۔
اس تحقیقی ٹیم کے مرکزی مصنف پروفیسر جان ہچنسن کے مطابق ہماری پہلی تحقیق زیادہ تر دریائی گھوڑے کے چلنے اور بھاگنے پر مرکوز تھی اور ہم یہ دیکھ کر کافی حیران ہوئے۔
انکا کہنا تھا کہ انکی بھاگنے کی انٹرنیٹ فوٹیج بھی مانیٹر کی گئی جس سے اس مخلوق کے بارے میں سائنسی طور پر وسیع پیمانے پر سمجھنے میں مدد ملی۔
انکا کہنا تھا کہ اس سے قبل اس جانور کے حرکت کرنے کے بارے میں کافی کم چیزیں سامنے آئی تھیں۔