سپریم کورٹ آف پاکستان نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس میں لاہور ہائی کورٹ بار کے فریق بننے کی استدعا منظور کر لی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بینچ نے اپیل پر سماعت کی۔
جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس شاہد بلال بینچ کا حصہ تھے۔
سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو ملزمان کی فیملی سے ملاقات نہ ہونے کی شکایات کا ازالہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
آئندہ سماعت پر حامد خان لاہور ہائی کورٹ بار کی جانب سے عدالت میں پیش ہو کر دلائل دیں گے۔
وکیل فیصل صدیقی نے کیس کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی درخواست واپس لے لی۔
شہداء فاؤنڈیشن کے وکیل سے جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق جناح ہاؤس لاہور کو بھی آگ لگائی گئی تھی، یہ بعد میں دیکھیں گے کہ قائدِ اعظم جناح ہاؤس میں کتنے دن رہے۔
عدالت نے شہداء فاؤنڈیشن کے وکیل سے پوچھا کہ زیارت میں قائدِ اعظم ریزیڈنسی کو آگ لگائی گئی تھی، زیارت واقعے پر شہداء فاؤنڈیشن کہاں تھی؟ اس نے کتنی درخواستیں دائر کیں؟
عدالت نے شہداء فاؤنڈیشن کے فریق بننے کی درخواست بھی منظور کر لی، کیس کی مزید سماعت 11 جولائی کو ہو گی۔