• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ امر نہایت مستحسن اور دوسرے صوبوں کیلئے قابل تقلید ہے کہ پنجاب میں ماحول دوست برقی ٹریفک پروگرام اور طلبامیں الیکٹرانک بائیسکل کی تقسیم کا افتتاح کردیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے جمعرات کو ایک تقریب میں سب سے پہلے جام پور کالج کی ایک طالبہ کو ای بائیسکل کی علامتی چابی دیکر نوجوانوں کے لئے ای بائیک پروگرام کا افتتاح اور اس کیساتھ ہی وہیکل انسپیکشن رجیم برائے پرائیویٹ پروجیکٹ کا آغاز کردیا۔ اس موقع پر انہوں نے طلبہ کیلئے 25 ارب روپے کے خصوصی اسکالر شپ یا لیپ ٹاپ اسکیم کے جلد اجرا اور پنجاب کو گرین وژن کے تحت بتدریج الیکٹرانک ٹرانسپورٹ منتقلی سمیت کئی بڑے اعلانات کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب کوئی بچہ فیس نہ ہونے کی وجہ سے گھر نہیں بیٹھے گا۔ ای بائیک کی ڈائون پیمنٹ کے 40 ہزار میں سے 20 ہزار روپے حکومت ادا کریگی۔ انہوں نے بتایا کہ ای بائیکس کیلئے ایک لاکھ سے زائد طلبا کی درخواستیں آئیں جن میں سے 27200 کو بائیکس دی جا رہی ہیں۔ خواتین کیلئے کوئی الگ کوٹہ نہیں ہے۔ 8 ہزار بچیوں کی درخواستیں آئی تھیں جو سب منظور کرلی گئی ہیں۔ دسمبر تک برقی قوت سے چلنے والی 27 بسیں بھی سڑکوں پر آجائیں گی۔ اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ دنیا ماحول بہتر بنانے کیلئے بہت آگے چلی گئی ہے۔ دنیا کی طرح پاکستان کو بھی الیکٹرک ٹرانسپورٹ پر منتقل ہونا ہے اور یہ بات قابل تعریف ہے کہ پنجاب نے اس سلسلے میں سب سے پہلے قدم اٹھایا ہے اور جلائو گھیرائو کی سیاست ترک کر کے تعمیر و ترقی کا راستہ اپنایا ہے۔ ای بائیکس قابل استعمال رکھنے کیلئے تعلیمی اداروں میں چارجنگ اسٹیشنز اور چوری اور آگ لگنے کے نتیجے میں بیٹری کی انشورنس بھی دی گئی ہے۔ اسکے علاوہ بھی بہت سی رعایتیں دی گئی ہیں جس سے طلبا کو ای بائیکس کے حصول میں آسانی ہوگی۔ ای ٹریفک ماحول کو دھویں اور دیگر آلائشوں سے پاک رکھنے میں مدد گار ہوگی اور ای بائیک کی رعایتی نرخوں پر تقسیم سے طلبا کو سہولت ملے گی۔ دوسرے صوبوں کو بھی ایسے پروگرام شروع کرنے چاہئیں۔

تازہ ترین