پاکستان سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک اس وقت سخت گرمی کی لپیٹ میں ہیں، ایسی صورتحال میں گھر سے باہر نکلنے والے افراد سخت ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دن میں کم از کم ڈھائی سے تین لیٹر پانی پینا ضروری ہے، خصوصاً گرمیوں کے دوران اس کی مقدار بڑھا دینی چاہیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم چاہے سردی کا ہو یا گرمی کا، مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت جسم کو ہر وقت رہتی ہے، پانی کی کمی کی صورت میں جسم کو ناصرف ڈیہائیڈریشن بلکہ مختلف مسائل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ڈیہائیڈریشن کا علاج سادہ پانی سے ممکن نہیں کیوں کہ پسینہ آنے کے دوران انسانی جسم سے ناصرف پانی اور نمکیات کا اخراج ہوتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس پانی میں تحلیل شدہ معدنیات، لیکٹک ایسڈ اور یوریا پر مبنی مواد بھی نکل جاتا ہے۔
پانی کی مقدار پوری کرنے کے ساتھ نمکیات سمیت معدنیات کی کمی بھی پوری کرنا ضروری ہے۔
سادہ پانی کے ساتھ درج ذیل مشروبات کا استعمال ناصرف پیاس بجھا کر گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے بلکہ جسم کو مطلوب منرلز اور نمکیات بھی فراہم کرتا ہے۔
کچی یا دہی کی لسی کا استعمال:
لسی جنوبی ایشیا کا سب سے زیادہ مقبول مشروب ہے لہٰذا یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ بہت سے پاکستانی لوگ اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
لسی بنیادی طور پر جسم کو پانی سمیت معدنیات بھی فراہم کرتی ہے۔
تازہ دودھ یا دہی سے بنی ہوئی لسی کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کرنا چاہیے۔
لیموں پانی:
شکنجبین ایک روایتی لیمونیڈ ہے، یہ لیموں کے رس، پانی، نمک (کالا یا سفید حسبِ ذائقہ) اور چینی سے تیار کی جاتی ہے جس کے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں، اس میں چینی کی جگہ گُڑ کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
لیموں پانی سے بھی ڈیہائیڈریشن کا علاج کیا جا سکتا ہے۔
گنے کا رس:
گنے کا رس پاکستانیوں کا سب سے پسندیدہ مشروب ہے، یہ صحت پر بھاری اور جیب پر کافی ہلکا پڑتا ہے، گنے کے رس سے بھی جسم سے خارج ہو جانے والے ضروری اجزاء کو پورا کیا جا سکتا ہے۔
ستو کا شربت:
ستو ایک بے مثال غذا ہے جسے پاور ہاؤس کہا جائے تو یہ غلط نہ ہوگا۔
ستو سے بنے مشروب کا استعمال پاکستان بھر میں خصوصاً پنجاب میں زیادہ کیا جاتا ہے، اس سے ناصرف طاقت ملتی ہے بلکہ پانی کی کمی بھی پوری ہوتی ہے۔
ستو بنانے کے لیے گُڑ کا استعمال کیا جاتا ہے جو اپنے آپ میں ایک صحت کا ایک مکمل خزانہ ہے۔
پروٹین سے بھرپور یہ مشروب آپ کے معدے کے لیے کافی غذائیت اور فرحت بخش ثابت ہوتا ہے۔
سونف سے بنا پانی:
سونف سے بنا پانی صحت کے لیے بے حد مفید قرار دیا جاتا ہے، سونف غذائی اجزاء سے بھرپور ایک جڑی بوٹی ہے جس کی تاثیر ٹھنڈی ہے۔
گرمیوں کے دوران ناصرف سونف کا مشروب بنا کر پینا چاہیے بلکہ پیٹ کے امراض سے بچاؤ کے لیے ہر کھانے کے بعد اسے کچا بھی چبانا لینا چاہیے۔
اس کا پانی بنانے کے لیے سونف کا ایک چمچ دو گلاس پانی میں ابال لیں، اب اسے نتھار کر اس میں برف، حسبِ ضرورت سفید یا کالا نمک، چینی اور چند قطرے لیموں کے ملا کر استعمال کریں۔