وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے خلاف اور نواز شریف کے خلاف بیٹے کی تنخواہ نہ لینے پر فیصلہ دیا گیا، ایسی صورتحال نہیں کہ شہباز شریف استعفیٰ دیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناصر شاہ نے کہا کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے، فیصلے پر وہ حیران ضرور ہیں، پریشان نہیں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ کیا عدالتی ہدایت پر دوسرا حلف نامہ جمع کروانے پر پی ٹی آئی اراکین کے خلاف آرٹیکل 62 - 63 کے تحت کارروائی ہوگی؟ یہ عجیب سی صورتحال ہے، یہ سوال ہے کہ سپریم کورٹ سے ایسےفیصلے کیوں ہوتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں کل کے فیصلے پر تحفظات ہیں، تحفظات کے باوجود ہم اداروں کا احترام کریں گے، کیا انٹراپارٹی الیکشن نہ کروانا بھی الیکشن کمیشن کی غلطی تھی، جو چیزیں ہوئیں، پی ٹی آئی کی اپنی غلطی سے ہوئیں، سب کی سمجھ میں بات آ رہی ہے کہ پی ٹی آئی فریق ہی نہیں تھی، جو چیز مقدمے میں نہیں اس کا فیصلہ آیا ہے۔
ناصر شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہمیں کسی اور سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں، حافظ نعیم قابل احترام ہیں مگر وہ اپنے سرٹیفکیٹ اپنے پاس رکھیں، کراچی کو ہم نے اتنے منصوبے دیے ہیں مگر لوگوں کو نظر نہیں آتے، 2008 سے اب تک اربوں روپے کراچی پر خرچ کیے گئے ہیں، مخالفین کو نظرنہیں آرہے، ان کاموں کی وجہ سے کراچی کا میئر ہمارا ہے، عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کی کامیابی پہلے سے زیادہ رہی۔
صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے مشکل حالات میں الیکشن لڑے ہیں، ہمیں تحفظات ہیں جن کا ذکر چیئرمین بلاول بھٹو نے بھی کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم ایل این نے ہمارے خلاف اتحاد بنایا پر ہم نے جمہوریت کی خاطر حمایت کی، ہم نے پارلیمنٹ کے استحکام کیلئے حمایت کی ہے، ہم اپنا کردار ادا نہ کرتے تو بحران پیدا ہوتا، نئے انتخابات میں جانا پڑتا، الزام اسٹیبلشمنٹ اور ملکی ایجنسیوں پر لگایا جاتا ہے۔