ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے سلسلے میں چھوٹے بڑے شہروں میں مرکزی جلوس اپنے مقرر کردہ روایتی راستوں پر رواں دواں ہیں۔
جلوس برآمد ہونے سے قبل مجالسِ عزاء برپا کی گئیں، جگہ جگہ نوحہ خوانی بھی کی جا رہی ہے۔
کراچی میں 8 محرم الحرام کا جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا۔
جلوس کے روٹ کے اطراف علاقوں کو کنٹینر رکھ کر بند کر دیا گیا جبکہ جلوس کے روٹ پر پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات ہیں۔
جلوس کی کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں سی سی ٹی وی کی مدد سے نگرانی کی جا رہی ہے۔
کراچی میں 8، 9 اور 10 محرم الحرام کے جلوس کی وجہ سے ٹریفک کے لیے متبادل راستوں کا پلان جاری کیا گیا ہے۔
مرکزی جلوس نشتر پارک سے روانہ ہو کر روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پزیر ہو گا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق چھوٹی یا بڑی ٹریفک کو گرومندر چوک سے آگے جلوس کے روٹ پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی، ٹریفک کو بہادر یار جنگ روڈ سولجر بازار کی طرف موڑ دیا جائے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جلوس کے دوران ایم اے جناح روڈ پر ہر قسم کی گاڑی کا داخلہ ممنوع ہے، جن گاڑیوں کے پاس اجازت نامہ ہوگا صرف ان کو ایم اے جناح روڈ پر داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔
ٹریفک پولیس نے کہا کہ جلوس میں شامل اسٹیکر والی گاڑیاں شاہراہ قائدین اور سوسائٹی لائٹ سگنل سے داخل ہوسکیں گی، جلوس کے دوران سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر ایم اے جناح روڈ گرومندر سے ٹاور تک بند رہے گا، ناظم آباد سے آنے والے افراد لسبیلہ چوک سے نشتر روڈ اور گارڈن سے اپنی منزل پر جا سکتے ہیں۔
حسن اسکوائر سے پیپلز چورنگی جانے والے کشمیر روڈ سے شاہراہ قائدین اور جیل فلائی اوور سے نشتر روڈ جا سکتے ہیں، شارع فیصل سے شاہراہ قائدین جانے والے سوسائٹی سگنل سے کشمیر روڈ کی جانب جا سکتے ہیں۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ جمشید روڈ سے ایم اے جناح روڈ جانے والے گرومندر سے سولجر بازار جا سکتے ہیں، گارڈن سے ایم اے جناح روڈ جانے والے گل پلازہ اور کوسٹ گارڈ روڈ سے جا سکتے ہیں، کسی بھی گاڑی کو جلوس کے روٹ پر کھڑی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
لاہور میں آٹھویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہِ دربارِ حسین ؓسے برآمد ہو گیا۔
جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ بیت الرضا پہنچ کر اختتام پزیر ہو گا۔
پشاور میں سیکیورٹی مانیٹرنگ کے لیے 140 سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ پشاور میں 14ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
حکام کے مطابق پشاور کی 19 امام بارگاہیں حساس ترین اور 43 حساس کیٹگری میں شامل ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ جلوسوں کی ڈرون کیمروں سے بھی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
حکام نے بتایا کہ محرم الحرام کے جلوسوں کے لیے ایف سی اور پاک فوج کوئیک رسپانس فورس کی معاونت بھی حاصل ہے۔
اسلام آباد کے سیکٹر جی 9 فور جامعہ المرتضیٰ سے 8 محرم الحرام کا جلوس برآمد ہو گیا۔
جامعہ المرتضیٰ سے برآمد جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا رات گئے جامعہ صادق پر اختتام پزیر ہو گا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 8 محرم الحرام کے جلوس کے سلسلے میں شہریوں سے آمد و رفت کے لیے متبادل راستے اختیار کرنے کا کہا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق سیکٹر جی 8، جی 9 والے ترنول موٹر وے جانے کے لیے سری نگر ہائی وے استعمال کریں۔
پولیس نے ہدایت کی ہے کہ بہارہ کہو اور مری جانے والے ایکسپریس وے، جناح ایونیو اورفیصل ایونیو استعمال کریں۔
اسلام آباد پولیس نے شہریوں سے یہ بھی کہا ہے کہ سیکٹر جی 10، جی 11 والے ابنِ سینا روڈ سے سیکٹر جی7 اور جی 8 فیصل ایونیو جا سکیں گے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے بھر میں نیاز، لنگر اور سبیل کا اہتمام کیا جائے گا۔
اس حوالے سے وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر کے کیمروں کی لائیو فیڈ محکمۂ داخلہ کے سینٹرل کنٹرول روم سے منسلک ہو گی۔
صوبائی وزیر مینا خان کا محرم الحرام کی سیکیورٹی کا جائزہ
صوبائی وزیر مینا خان نے اندرون شہر کا دورہ کیا اور محرم الحرام سے متعلق سیکیورٹی کا جائزہ لیا۔
ترجمان ٹرانس پشاور کاکہنا ہے کہ بی آر ٹی سروس 9 اور 10 محرم الحرام کو بند رہے گی، 11 محرم سے سروس اپنے معمول کے مطابق چلے گی۔
حیدر آباد میں محرم الحرام کے دوران مجلسِ عزاء کا سلسلہ جاری ہے جہاں ذاکرین شہدائے کربلاء کو لازوال قربانیوں پر خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
ایس ایس پی حیدر آباد ڈاکٹر فرخ لنجھار کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی پر 4 ہزار سے زائد پولیس اور رینجرز کے اہلکار تعینات ہیں۔
ڈاکٹر فرخ لنجھار نے بتایا کہ سیکیورٹی تھریٹ ہیں تاہم پولیس فورسز الرٹ ہیں۔