مصنّفہ: شہلا خضر
صفحات: 128، قیمت: 700 روپے
ناشر: سرائے اردو پبلی کیشن، سیال کوٹ۔
فون نمبر: 5088675 - 0342
شہلا خضر نے بہت کم وقت میں علمی و ادبی حلقوں میں ایک باوقار مقام بنایا ہے۔ اُن کے تحریر کردہ افسانے روزنامہ جنگ کے’’ سنڈے میگزین‘‘ سمیت کئی اخبارات و جرائد کی زینت بنتے رہتے ہیں، جنھیں قارئین کے بڑے حلقے سے قبولیت کی سند بھی ملتی ہے۔ اُن ہی افسانوں کا ایک انتخاب اِس کتاب کی صُورت پیش کیا گیا ہے اور یہ اُن کی پہلی کتاب بھی ہے۔وہ’’ادب برائے زندگی‘‘ پر یقین رکھتی ہیں اور اِسی لیے اُن کی کہانیوں کے کردار مافوق الفطرت ہیں اور نہ ہی کہانیاں محض ادبی چٹخارے کے لیے لکھی گئی ہیں۔
اُنھوں نے ہمارے آس پاس سے کہانیاں تلاش کیں اور پھر اُنھیں اپنی فنی مہارت، اعلیٰ تخیّل اور دل کش اُسلوب کے ذریعے کچھ اِس طرح پیش کیا کہ وہ ہماری ہی کہانیاں بن کر سامنے آگئیں۔ اِن کہانیوں کی مدد سے ہم اپنے معاشرے کی حقیقی صُورت دیکھ کر اُسے بہتر بنانے کی تدابیر کرسکتے ہیں اور شاید ایک نظریاتی لکھاری چاہتا بھی یہی ہے۔
مصنّفہ کا کہنا ہے کہ’’ یہ کردار کبھی آپ کے چہرے پر مسکراہٹیں بکھیریں گے اور کبھی آنکھیں نم کردیں گے۔ ان کرداروں کی امنگیں اور آرزوئیں کبھی آپ کو جینے کا حوصلہ دیں گی، کبھی ان کی محبّت کی تپش سے آپ کے دل بھی حرارت کشید کریں گے۔‘‘ کتاب میں 21 افسانے شامل کیے گئے ہیں، جب کہ پروفیسر سلیم مغل، قانتہ رابعہ، ڈاکٹر صائمہ اسماء، غزالہ عزیز اور عشرت زاہد کی توصیفی تحریریں بھی کتاب کا حصّہ ہیں۔