وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی پارک سے ملکی آئی ٹی برآمدات میں سالانہ 7 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوگا، 10 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اسلام آباد میں ٹیکنالوجی پارک کی تعمیرات میں پیشرفت کے جائزہ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی ٹی پارک کی تعمیر کے لیے جنوبی کوریا کی حکومت کے شکر گزار ہیں، آئی ٹی پارک کی تعمیر کی 70 فیصد لاگت جنوبی کوریا کی حکومت دے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی پارک پر لاگت کا تخمینہ 25 ارب روپے ہے، جنوبی کوریا کی حکومت آئی ٹی پارک کی تعمیر میں 7 کروڑ ڈالر خرچ کر رہی ہے، جنوبی کوریا نے انتہائی آسان شرائط پر یہ قرض دیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جولائی 2022ء میں ہماری گزشتہ مخلوط حکومت میں منصوبے کا کنٹریکٹ جنوبی کوریا کی کمپنی کو دیا گیا، منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، حکومت میں آتے ہی منصوبے کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کے پہلے جدید آئی ٹی پارک کا دورہ کر رہا ہوں، سہولتوں کے اعتبار سے یہ جدید ترین آئی ٹی پارک ہوگا، آئی ٹی پارک کی صلاحیت سے پورا پاکستان مستفید ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ٹی پارک اس خطے میں رول ماڈل ہوگا، منصوبے کے معیار سے مطمئن ہوں، آئی ٹی پارک میں 120 دفاتر ہوں گے، انکیوبیشن سینٹر میں 15 اسٹارٹ اپس ہوں گے، بزنس سپورٹ سینٹر بھی آئی ٹی پارک میں قائم ہو گا، آئی ٹی پارک میں ریسٹ ہاؤس بھی تعمیر کیا جائے گا، لیول تھری کا ڈیٹا سینٹر بھی یہاں پر قائم ہوگا، آئی ٹی پارک میں کام کرنے والوں کے لیے تفریحی سہولتیں بھی میسر ہوں گی، تحقیق و ترقی کے لیے آئی ٹی لیبارٹریز بھی قائم کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی پارک کی بدولت 250 ای روز گار سینٹرز ملک بھر میں قائم ہوں گے، کورین کمپنی سے کہا ہے آئی ٹی پارک آئندہ سال جون کے بجائے رواں سال اکتوبر میں مکمل کیا جائے، کوشش ہوگی اس طرح کے جدید آئی ٹی پارک وفاق اور صوبوں کے تعاون سے تعمیر کیے جائیں، رواں سال آئی ٹی کے لیے بجٹ میں 180 ارب روپے مختص کیے ہیں، ملکی تاریخ میں پہلی بار آئی ٹی کے شعبے کے لیے اتنی بڑی رقم بجٹ میں مختص کی گئی ہے۔
وزیرِ اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیکنالوجی پارک کا منصوبہ 14.9 ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا جا رہا ہے، اس منصوبے میں بین الاقوامی معیار کا ڈیٹا سینٹر بھی تعمیر کیا جا رہا ہے۔