• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے ججز کی تعداد بڑھانے کیلئے کیسز اور دیگر تفصیلات طلب کرلیں

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا بل آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا اور ججز کی تعداد بڑھانے کے لیے کیسز اور دیگر تفصیلات طلب کرلیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کتنی ہوگی یہ کمیٹی طے کرے گی۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا سپریم کورٹ رجسٹرار آفس سے کیسز کی تفصیل منگوا کر دیکھ لوں پھر بحث کر سکتے ہیں۔

اجلاس میں فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیسز کا بوجھ بڑھا مگر ججز وہی 17 ہیں۔

سینیٹر فوزیہ ارشد کا کہنا تھا کہ ابھی بھی تو 4 ایڈہاک ججز کی تجویز آئی، ججز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت کا منہ بولتا ثبوت 4 ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی تجویز ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ  کیا پتہ 24 ججز سپریم کورٹ میں درکار ہوں، پاکستان بار اور سپریم کورٹ بار کہتی ہے قابل وکیلوں کو سپریم کورٹ کا جج لگایا جائے۔

اجلاس میں حامد خان نے کہا کہ تاریخ میں ایک بار کچھ وکیلوں کو سپریم کورٹ کا جج لگانے کی کوشش کی گئی ہم نے مزاحمت کی، سپریم کورٹ ججز کے لیے وکلاء کے تجویز کردہ نام دیکھے گئے تو وہ سفارشی تھے۔

وزیر قانون نے کہا کہ اب تو جوڈیشل کمیشن آ چکا ہے جس میں دنیا جہاں کی نمائندگی ہے، میں تو جوڈیشل کمیشن اجلاس میں ججز تقرری کے طریقہ کار کا کہہ کر پھنس گیا، ہم نے دیکھا کہ پھر اس کا خمیازہ تیسرے دن ایک حکم امتناع کی صورت میں بھگتا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے رولز ہی نہیں ہیں کہ وکلاء جج لگیں۔

قومی خبریں سے مزید