ڈائریکٹر جنرل بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (سندھ) ذوالفقار علی شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے تحت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے صوبہ سندھ کے تقریباً 25 لاکھ گھرانوں میں اپریل تا جون کی سہ ماہی قسط کے تحت رجسٹرڈ فی گھرانے کو 10500 روپے کے مالی معاونت کے وظائف دیے جارہے ہیں۔
اب تک صوبہ سندھ میں جاری سہ ماہی قسط کے دوران بینظیر کفالت کے تحت 23,59,284 مستحق خاندانوں میں 24,772,482000 روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہار آج ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی ذوالفقار علی شیخ کا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے تحت اپریل تا جون کی جاری سہ ماہی قسط میں اب بھی 131645 ایسی خواتین مستحقین شامل ہیں جنہوں نے اپنی سہ ماہی قسط کی رقم وصول نہیں کی ہے۔ 31 جولائی 2024 تک اپنے وظائف کی رقوم بی آئی ایس پی کے تحصیل دفاتر یا ادائیگی مراکز جاکر وصول کرسکتی ہیں، بصورت دیگر انکے وظائف کی رقوم واپس ہو جائے گی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے سہ ماہی وظائف کی رقوم حاصل کرنے کے علاوہ ایسی تمام خواتین جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رجسٹرڈ مستحقین میں شامل ہیں وہ اپنی تحصیل میں بی آئی ایس پی کی جانب سے قائم شدہ دفاتر اور ڈائنامک رجسٹریشن سینٹرز جاکر اپنا دوبارہ سروے ضرور کروائیں۔
بصورت دیگر انکے وظائف بند ہوسکتے ہیں کیونکہ بی آئی ایس پی انتظامیہ کی پالیسی کے تحت ہر تین سال بعد بی آئی ایس پی کی رجسٹرڈ مستحق خواتین کا دوبارہ سروے ہونا لازم ہے۔
انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پہلے سے موجود رجسٹرڈ مستحق خاندانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ری سرٹیفکیشن (دوبارہ سروے) کیلئے ہر ضلع میں قائم ڈی آر سی سینٹرز میں اپنے بچوں کے ب فارم، اپنے اور خاوند کے شناختی کارڈ کے ہمراہ تشریف لے جائیں اور دوبارہ سروے ضرور کروائیں۔