سکھر (چوہدری محمد ارشاد/بیورو رپورٹ)ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھر کی جانب سے میٹرک کے سالانہ امتحانات میں نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے تقریباً2000طلبا وطالبات کے اسکولوں کی انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ تعلیمی بورڈ سکھر پہنچ کر نقل کئے جانے کے حوالے سے وضاحت کریں ہر سال تعلیمی بورڈ کی جانب سے میٹرک، انٹر کے سالانہ امتحانات میں نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے طلبا وطالبات اور کسی امیدوار کی جگہ متبادل امیدوار کے پکڑے جانے یا متبادل شخص امتحانی مرکز میں بٹھا کر سینٹر سے باہر کاپی حل کرنایہ تین ایسی وجوہات ہیں جن کی بنیاد پر تعلیمی بورڈ کی جانب سے ہر سال امتحانات کے دوران امتحانی مراکز میں کارروائیاں کی جاتی ہیں، رواں سال میٹرک کے سالانہ امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لئے چیئرمین تعلیمی بورڈ سید مجتبیٰ شاہ کی سربراہی میں 27ٹیمیں تشکیل دیں گئیں تھیں جن میں ناظم امتحانات عبدالسمیع سومرو، ڈپٹی نائب ناظم امتحانات محمد رفیق پلھ، انسپکٹر کالجز غلام قادر دھاریجو سمیت تعلیمی بورڈ اور محکمہ تعلیم کے افسران شامل تھے، ان ٹیموں میں خصوصی طور پر خواتین کی ٹیمیں بھی شامل تھیں، چیئرمین تعلیمی بورڈ سید مجتبیٰ شاہ کے مطابق میٹرک کے سالانہ امتحانات میں جو امیدوار کاپی کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے ان کے متعلقہ اسکولوں کو لکھا گیا ہے کہ وہ اس حوالے سے آکر وضاحت کریں۔ انہوں نے بتایا کہ کاپی کلچر کی روک تھام کے لئے تشکیل دی جانے والی ٹیموں نے سکھر، خیرپور، گھوٹکی اور نوشہروفیروز اضلاع میں مختلف امتحانی مراکزمیں مجموعی طور پر 1943 امیدواروں کو نقل کرتے ہوئے یا متبادل امیدوار کے طو رپر امتحان دیتے ہوئے پکڑا جن میں ضلع گھوٹکی کے 379 طلبا وطالبات، خیرپورکے 659طلباو طالبات، نوشہرو فیروز کے 629 طلبا وطالبات اور سکھر کے 276 امیدوار شامل ہیں جن کے متعلقہ اسکولوں کولکھاگیا ہے کہ وہ آئیں اور اس حوالے سے وضاحت کریں تاکہ ان کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا جا سکے۔