قومی اسمبلی پارلیمانی امور کمیٹی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا، بل کی حمایت میں 8 اور مخالفت میں 4 ووٹ آئے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آزاد ارکان کی کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت اور مخصوص نشستوں کا معاملہ واضح ہے۔
اس پر علی محمد خان نے کہا کہ یہ نجی بل ہے اس بل پر وزیر قانون وکالت نہ کریں، جس نے بل پیش کیا اسے تشریح کرنی چاہیے۔
گذشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش کردہ الیکشن ایکٹ ترمیم بل کے مطابق آزاد رکن اسمبلی کی جانب سے کسی سیاسی جماعت سے اپنی وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
بل کے مطابق جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کے ارکان کی فہرست الیکشن کمیشن کو نہ دی ہو اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جا سکتیں، پہلی ترمیم کے مطابق آزاد رکن اسمبلی 3 روز کے اندر کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کا پابند ہوگا، اس کے بعد کسی اور سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوسکے گا، کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کی رضا مندی ناقابل تنسیخ ہوگی، اس پر سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ سمیت کسی عدالت کا فیصلہ اثر انداز نہیں ہو سکے گا۔
دوسری ترمیم کے مطابق جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو جمع نہ کروائی ہو اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں۔