مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات کوئی بھی تلوار لٹکا کر نہیں کرسکتے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران عرفان صدیقی نے کہا کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی کو معلومات پہنچائے اور ہدایات لے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے مذاکرات میں بڑی سختی سے یہ بات طے کی گئی ہے کہ معاملات اسی چار دیواری میں طے کریں گے۔
ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کے فیصلے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، مذکرات کوئی بھی تلوار لٹکا کر نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ معاملات انتشار کا شکار ہوں اور ملکی معیشت خراب ہو، سب ملک میں امن چاہتے ہیں، چاہتے ہیں کہ جمہوری اقدار سے آگے بڑھے۔
عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ عدالتی عمل اپنے طور پر چل رہا ہے، عدالت کے فیصلے کا ہم سے کوئی تعلق نہیں، دونوں کمیٹیوں کی مشاورت سے 2 جنوری کو مذاکرات طے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ 2 جنوری کو آخری میٹنگ نہیں، پتا نہیں کب تک چلے گی، آج سختی سے یہ بات طے ہوئی معاملات اسی چار دیواری میں طے ہوں گے۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ باہر کوئی تقریر، کوئی بیان آرہا ہے کوشش کریں گے کہ اس سے کچھ متاثر نہ ہو، ہم نے کوئی تلوار نہیں لٹکائی، کھلے دل و ذہن کے ساتھ مذاکرات میں گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ مذاکرات میں کوئی منزل حاصل کرسکیں، ہماری طرف سے کہا گیا کہ جو بھی مطالبات ہیں اس کو چارٹر آف ڈیمانڈ کی شکل دیں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ اس اسٹیج پر کچھ ایسا نہیں کہا گیا کہ کیا کرسکتے اور کیا نہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکراتی ٹیم کو بانی پی ٹی آئی کا مینڈیٹ حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ٹیم کی جانب سے بانی سے ملاقات کی خواہش کی گئی جو ہم نے قبول کی، ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی ٹیم اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان ربط ہو۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ جب وہاں سے مطالبات آئیں گے تو اس کو دیکھیں گے، ہماری ٹیم میں سینئر ممبران ہیں جو آئین و قانون جانتے ہیں، وہ دیکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ سب تب شروع ہوگا جب پی ٹی آئی کا چارٹر آف ڈیمانڈ ہمارے سامنے ہوگا۔