سابق بھارتی بیٹر ونود کامبلی کو خرابی صحت کے باعث اسپتال میں داخل کروادیا گیا، ڈاکٹروں نے انتہائی نگہداشت میں رکھا ہوا ہے۔
52 سالہ ونود کامبلی نے گزشتہ ایک دہائی سے صحت کے مسائل سے دوچار ہیں، ان کی حالت ہفتے کے دن خراب ہوئی تو انہیں بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر تھانے کے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج پیر کے دن اُن صحت بہتر ہوئی ہے، اس کے باوجود ڈاکٹروں نے انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا ہوا ہے۔
پاکستان کے خلاف 18 اکتوبر 1991 کو اپنا پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے ونود کامبلی نے 17 ٹیسٹ ،104 ایک روزہ میچز میں بھارت کی نمائندگی کی، انہوں نے اپنا آخری میچ 2000ء میں سری لنکا کے خلاف کھیلا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد سے صحت کے مسائل سے دوچار ہیں، اسی بات نے انہیں معاشی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔
حال ہی میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں ونود کامبلی نے اپنے بچپن کے کوچ رماکانت اچریکر کی یادگاری تقریب میں سچن ٹنڈولکر کا بازو پکڑلیا تھا۔
ایک انٹرویو میں ونود کامبلی کہہ چکے ہیں وہ بحالی مرکز جانا چاہتے ہیں، انہیں وہاں جانے میں کوئی خوف نہیں، میری فیملی بھی میرے ساتھ ہے، میں نے سگریٹ اور شراب نوشی 6 ماہ قبل چھوڑ دی، میں نے ایسا صرف اپنے بچوں کےلیے کیا۔
سابق کرکٹر نے مزید کہا تھا کہ مجھے دو ہارٹ اٹیک ہوچکے ہیں، سچن ٹنڈولکر نے 2013ء میں میرے دو آپریشنز کی ادائیگی کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایک وہ وقت بھی تھا جب میں سچن کی طرف سے مدد نہ کیے جانے پر مایوس تھا،سچ تو یہ ہے کہ ٹنڈولکر نے میرے لیے بچپن سے اب تک بہت کچھ کیا ہے۔
ونود کامبلی کا کہنا تھا کہ میری بیوی اور بچوں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ مجھے وہ دیکھ بھال ملے جس کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپنے سابقہ ساتھی کھلاڑیوں کی طرف سے ملنے والی مدد کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ گواسکر میرے حق میں سب سے پہلے بولے، جدیجا میرے اچھے دوست ہیں، وہ مجھ سے ملنے بھی آئے اور مجھے جلد صحت یاب ہونے کا کہا، کئی لوگوں نے مجھے کال کی، وہ سب مجھ صحت مند دیکھنا چاہتے ہیں۔