چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہونے والی بھارتی اداکارہ حنا خان نے بال کٹوانے کے بعد اب اپنا سر بھی مونڈ لیا ہے۔
36 سالہ حنا خان نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر نئی ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہیں اپنے سر کے بال خود مونڈتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔
مذکورہ ویڈیو کے آغاز میں انہوں نے ماضی کی ایک ویڈیو ایڈٹ کی ہے، جس میں انہوں نے اپنے بال کٹوائے تھے، بعد ازاں انہوں نے چند تصاویری جھلکیاں شیئر کیں اور بتایا کہ ان کے بال کیموتھیراپی کی وجہ سے مسلسل جھڑ رہے ہیں۔
ویڈیو کے اگلے حصے میں انہوں نے اپنے مداحوں سے دل کھول کر گفتگو کی اور بتایا کہ وہ کینسر سے زندگی کی اس جنگ میں ملنے والے زخموں کے نشانوں کو بہادری سے اپنانا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے اپنی بیماری اور اس کی وجہ سے ہونے والے نقصان کو ذہنی طور پر قبول کرلیا تو آدھا علاج آسان ہوجاتا ہے اور میں چاہتی ہوں کہ میں بھی کینسر کے علاج کے دوران ہونے والے سائڈ ایفکٹس کو قبول کرلوں۔
اداکارہ نے کہا کہ میں نہیں چاہتی کہ میں اس وقت سے گزروں جب میں اپنے جھڑتے ہوئے بالوں کو دیکھ کر ڈپریشن کا شکار ہوجاؤں، وہ بہت زیادہ تکلیف پہنچاتا ہے، اس لیے میں چاہتی ہوں کہ جو میرے ہاتھ میں ہے میں وہ کرلوں۔
حنا خان کے مطابق اگر جسمانی صحت کو بہتر رکھنا ہے تو ضروری ہے کہ اس سے قبل ذہنی صحت کا خیال رکھا جائے، جو میرے ہاتھ میں ہے اور میں یہ ہی چاہتی ہوں کہ اس جنگ کے دوران میں کسی ذہنی پریشانی یا دباؤ سے نہ گزروں، جسمانی طور پر تکلیف ہوگی جو مجھے برداشت کرنا ہوگی اور ذہنی طور پر مطمئین رہنے کے لیے میں اپنے بال منڈوا رہی ہوں۔
اس کے ساتھ ہی اداکارہ نے کینسر میں مبتلا دیگر خواتین کو بھی یہ ہی مشورہ دیا کہ اس سے قبل کہ آپ اپنے گرتے بالوں کو دیکھ کر پریشان ہوں انہیں کاٹ لیں، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کیسے دیکھ رہے ہیں بلکہ آپ زیادہ اچھے دیکھیں گے۔
مذکورہ ویڈیو کے اختتام میں انہیں اپنے ہاتوں سے ٹرمر چالتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
حنا خان کا کہنا ہے کہ وہ اس گنجے لُک کو فخر سے کیری کریں گی، اگر کام کے سلسلے میں ضرورت پیش آئی تو وگ کا سہارا لیں گی، جو انہوں نے اس سے قبل اپنے اصل بالوں کی بنوائی ہوئی ہے۔
ویڈیو کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ’یہ خوبصورتی کے اعتبار سے اس سفر کے مشکل ترین مرحلے کو معمول پر لانے کی ایک اور کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کلھا کہ خواتین یاد رکھیں، ہماری طاقت ہمارا صبر اور سکون ہے۔ اگر ہم اپنے ذہن میں اسے بٹھا لیں تو تو کچھ بھی لاحاصل نہیں ہو سکتا‘۔